اقوام متحدہ: اقوام متحدہ ، یوروپی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے پاکستان میں حال ہی میں پھانسی دئے جانے کے بڑھتے معاملات کی مذمت کرتے ہوئے موت کی سزا پرپھر ے پابندی کا مطالبہ کیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر نے کل ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں گزشتہ سال دسمبر میں سزائے موت پرعائد پابندی ھٹائے جانے کے بعد اب تک 182 لوگوں کوتختہ دار پر لٹکایا جا چکا ہے ۔ اسی کے پیش نظر اقوام متحدہ نے یہ درخواست کی ہے ۔دفتر نے کہا کہ پاکستان میں تقریبا آٹھ ہزار لوگ موت کی سزا پانے والوں کی قطار میں ہیں۔ پاکستان میں رمضان المبارک کے بعد قتل کے دو مجرموں کو پھانسی پر لٹکایے جانے کے بعد اقوام متحدہ کی طرف سے یہ بیان آیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے ایک افسر نے کہا “میں پاکستان سے پھر درخواست کرتا ہوں کہ وہ سزائے موت پر پابندی کو جاری رکھے اور اس کے لئے سزائے موت پر قانونی طور پر پابندی لگائے ۔ آنے والے دنوں میں بہت سے لوگوں کو پھانسی پر لٹکایا جا سکتا ہے اور اس میں سے زیادہ تر کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق یہ سزا نہیں دی جا رہی ہے ”۔یورپی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی پاکستان سے سزائے موت پر لگی پابندی کو پھر سے نافذکرنے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان نے 2008 سے سزائے موت پر پابندی عائد کی تھی لیکن پشاور کے ایک اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد اس نے یہ پابندی ہٹا دی۔ اس حملے میں 100 سے زیادہ اسکولی بچوں سمیت 150 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔