جوھانسبرگ:نائجیریا کی فوج نے دہشت گرد تنظیم بوکو حرام کے ساتھ تصادم کے بعدان کے قبضے سے 71 افراد کو آزاد کرایا ہے جس میں تقریبا تمام ہی لڑکیاں اور عورتیں ہیں۔واشنگٹن پوسٹ نے فوج کے حکام کے حوالے سے بتایا کہ دارالحکومت میدگور¸ کے قریب ایک گا¶ں میں ہوئے اس تصادم میں کئی انتہا پسندوں کے بھی مارے جانے کی خبر ہے ۔فوج کے ترجمان کرنل آئی ٹی گسا ¶نے کہا کہ ہمارے فوجیوں نے دہشت گرد گروپ کے دو کیمپوں سے 59 لوگوں کو آزاد کرایا ہے ۔ ان 59 افراد میں پانچ بزرگ مرد ہیں اور باقی لڑکیاں اور عورتیں۔ اس مہم میں کئی دہشت گرد مارے گئے جن کی اب شناخت کی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میدگور¸ کے جنوب مغرب میں 90 کلومیٹر دور واقع کلاکسا سے 12 دیگر خواتین اور لڑکیوں کو بچایا گیا ہے ۔دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد ہوئے مرد و خواتین نے بتایا کہ وہ تقریبا ایک سال سے بوکو حرام کے قبضے میں تھے ۔ یاگانا کیار¸ نام کی ایک خاتون نے کہا “میں اپنی موت کا انتظار کر رہی تھی … وہ ہمیشہ ہمیں مارنے کی دھمکی دیتے تھے ۔ ہمیں اکثر بھوکا رکھا جاتا تھا، دہشت گرد ہمیں بہت کم کھانا دیتے تھے۔غور طلب ہے کہ اپریل 2014 میں نائجیریا کے شمال مشرقی شہر چبوک سے بوکو حرام نے تقریبا 300 اسکولی طالبات کا اجتماعی اغوا کر لیا تھا جس میں سے 219 اب بھی غائب ہیں جن کی تلاش کے لئے فوجی مہم چلائی جا رہی ہے ۔