بیجنگ:چین کی وزارت دفاع نے بحیرہ جنوبی چین کے خطے میں امریکہ پر فوجی نوعیت کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے ، جس میں، گشت اور مشترکہ فوجی مشقوں کا ذکر کیا گیا ہے ،
جس میں، بقول اُس کے ، ‘متنازع علاقے میں کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے ’۔چین کے دفاع کے ترجمان، یانگ یوجین نے چین کی جانب سے خطے کے پانیوں میں امریکی بحریہ اور فضائیہ کی مبینہ موجودگی پر ‘برہمی’ کا اظہار کیا ہے ، جس علاقے پر چین دعوے دار ہے ۔چین نے امریکہ پر فلپائن اور دیگر ملکوں کے ہمراہ فوجی اتحادوں کو مضبوط کرنے اور علاقے میں فوجی مشقیں جاری رکھنے کا حوالہ دیا ہے ۔مسٹریانگ نے کہا ہے کہ اِن اقدام کے باعث فضا اور سمندر میں خطرناک واقعات ہونے کا خدشہ ہے ۔ ‘بحیرہ جنوبی چین کے خطے میں فوجی نوعیت کی امریکی کارروائیوں پر چین شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے ’۔
چین کے ترجمان کے مطابق، ‘امریکہ کی جانب سے ایسے اقدام کے نتیجے میں دوسرے فریقین کی طرف سے شکوک و شبہات بڑھتے ہیں۔ کیا امریکہ خطے میں بگاڑ کے علاوہ کوئی بہتر عمل نہیں کرنا چاہتا؟مسٹریانگ کے اس بیان سے قبل گذشتہ ہفتے ایڈمرل ہیری ہیرس کے بیانات سامنے آچکے ہیں، جن میں بحرالکاہل میں امریکی کمان کے سربراہ نے چین کی جانب سے متنازع پانیوں میں جزیرے کی تعمیر پر تنقید کی ہے ۔واضح رہے کہ گذشتہ برس سے چین نے بحیرہ جنوبی چین میں مصنوعی جزیروں کی تعمیر کا کام تیز کر دیا تھا، جس سے ہمسایوں کے لیے خطرہ لاحق ہوگیا تھا، جس پر امریکہ نے نکتہ چینی کی تھی۔