نئی دہلی۔ (یواین آئی) حالیہ اسمبلی انتخابات میں زبردست شکست پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آج کہا کہ اس شکست کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم ۴۱۰۲کے عام انتخابات کے لئے مایوس ہوجائیں۔ڈاکٹر سنگھ نے کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے یہاں کہا کہ ان کی حکومت کی حصولیابیوں سے عوام کوموثرو مکمل طور پر اور کامیابی کے ساتھ انہیں باخبر نہیں کیاجا سکا ۔اس حوالے سے انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ پیچیدہ معاملات کو سمجھنے کے بجائے حکومت کو الزام دینا بہت آسان ہوتا ہے ۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں بہت سے امور ایسے تھے جو عام انتخابات میں بھی موجود رہیں گے لیکن ان کی حکومت کی گزشتہ ساڑھے نو سال کی کارکردگی پر قوم کا نظریہ ۴۱۰۲کے عام انتخابات میں ہی سامنے آئے گا ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ۳۰۰۲میں این ڈی اے نے بھی اسمبلی انتخابات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا ۔ لیکن ۴۰۰۲کے عام انتخابات میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور کانگریس کی قیادت میں متحدہ ترقی پسند اتحاد ( یوپی اے ) کی حکومت بن گئی ۔وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب چار ریاستوں میں کانگریس کی واضح شکست کے بعد درون جماعت بھی حکومت اور ان کی قیادت پر تیکھے حملے ہو رہے ہیں۔کئی لیڈروں نے مہنگائی کو بھی شکست کا سبب بتایا ہے ۔ان تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بے شک مہنگائی حکومت کا ایک کمزورپہلو رہا لیکن کیا یہ سچ نہیں ہے کہ ملک کے لوگوں کی آمدنی میں مہنگائی سے کہیں زیادہ تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ کمزور قیادت کے الزام کے جواب میں ڈاکٹر سنگھ نے کہا “ ہم بہت آسانی سے قیادت کی کمزوری اور غیر فیصلہ کن صورت حال کی بات کر لیتے ہیں لیکن کوئی یہ نہیں سوچتا کہ قیادت کا استعمال کیا ہے اور فیصلے کس بات کے لئے کرنے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس بار دیہی ترقی ، اقتصادی ترقی اور بدعنوانی پر قابو پانے کے لئے اٹھائے گئے اقدام کو عوام کے سامنے موثر طریقے سے پیش کرنے کی ضرورت ہے ۔