لکھنؤ: حسین گنج علاقہ میں واقع محکمہ پنچایتی راج میں تعینات ایک سینئر کلرک کی خون میں شرابور لاش باپو بھون میں ملی۔اس کی موت کیسے ہوئی اس بارے میں کچھ نہیں معلوم ہو سکا حالانکہ پولیس موت کی وجہ کار کی ٹکر مان رہی ہے۔ رائے بریلی کے بچھراواں مہاراج گنج کا چالیس سالہ گرجا شنکر باپو بھون میں واقع محکمہ پنچایتی راج میں بطور سینئر کلرک تعینات تھا وہ روز کی طرح آج بھی دفتر پہنچا تھا۔ شام کو تقریباً چھ بجے باپو بھون کے عقبی حصہ میں خون میں شرابور اس کی لاش ڈسپنسری کے پاس ملی ۔
کلرک کے سر سے خون بہہ رہا تھا اور ہاتھ پیر کی ہڈیاں بھی ٹوٹی ہوئی تھیں۔ لوگوں نے لاش دیکھ کر فوراً حسین گنج پولیس کو مطلع کیا جس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو قبضہ میں لے لیا۔ تفتیش میں کوئی شخص یہ نہیں بتا سکا کہ گرجا شنکر کی لاش وہاں کیسے آئی اور نہ ہی کسی نے مہلوک کو گرتے ہوئے دیکھا اور نہ ہی کودتے ہوئے دیکھا۔ حسین گنج پولیس کا کہنا ہے کہ باپو بھون میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی تصاویر دیکھنے کے بعد پتہ چلا ہے کہ چھ بجکر پانچ منٹ پر یہاں سے ایک سفید رنگ کی ٹویرا گاڑی گزری تھی جس کے بعد گرجا شنکر کی لاش دکھائی دی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اسی گاڑی کی ٹکر سے کلرک کی موت ہو ئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کیمرے کی تصاویر میں گاڑی کا نمبر نہیں دکھائی دیا ہے۔ سچیوالیہ سنگھ کے صدر یادویندر مشرا کے مطابق دو دن پہلے ہی گرجا شنکر پرنسپل سکریٹری برائے پنچایتی راج کے دفتر سے منسلک کیا گیا تھا۔ پولیس نے مہلوک کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا ہے۔