نئی دہلی:سپریم کورٹ نے سرکاری اشتہارات کے سلسلے میں اس کے گائیڈلائنس کی مبینہ خلاف ورزی کے خلاف دائر مفاد عامہ کی عرضی پر آج مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا ۔
عدالت عظمی نے مرکزی حکومت سے یہ بتانے کے لئے کہا ہے کہ سرکاری اشتہارات کے معاملے میں اس کی ہدایات پر سختی سے عمل درآمد ہورہا ہے یا نہیں۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا اس پر عمل درآمد کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے یا نہیں؟
عرضی گذار کی طرف سے مشہور وکیل پرشانت بھوشن کے دلائل سننے کے بعد عدالت عظمی نے مرکز کو نوٹس جاری کرکے جوابی حلف نامہ دائر کرنے کے لئے کہا ہے ۔
گذشتہ مئی میں عدالت عظمی نے اپنے گائیڈ لائنس میں کہا تھا کہ نہ تو مرکزی حکومت اور نہ ہی ریاستی حکومتیں سیاسی فائدے کے لئے اشتہارات پر سرکاری پیسے کا غلط استعمال کریں گی ۔ اس نے ان ہدایات پر عمل درآمد کے لئے تین رکنی کمیٹی قائم کرنے کے لئے بھی کہا تھا۔