کانپور:گھاٹم پور میں پھیلے متعدی امراض کا پتہ چل چکاہے۔ دوشنبہ کو میڈیکل کالج میں مریضوںکی جانچ رپورٹ میں ڈینگو کی علامت پائی گئی ہے ۔ اس پر صحت محکمہ کی ٹیم نے اندیشہ ظاہر کیاہے کہ گاو¿ںمیںدیہی باشندوں کی ہوئی موت کا سبب کہیں اس مہلک بیماری کا تو نہیں ۔ فی الحال ٹیم نے اپنا کام شروع کرتے ہوئے دیہی باشندوں کے خون کا نمونہ لے کے جانچ کے لئے بھیج دیاہے ۔وہیں ضلع انتظامیہ کی ہدایت پر میونسپل کارپوریشن کی ٹیم بھی صفائی کے کاموںمیں مصروف ہے ۔
واضح ہوکہ گھاٹم پور کے بوہاارا گاو¿ں میں ۱۵اگست کی شب اچانک متعدی بیماری پھیل گئی ۔ گاو¿ں میں پہلی اس بیماری سے ۶ افراد کی موت اور ایک ہزار سے زائد دیہی باشندے بیمار ہوگئے ہیں ۔ معاملے کی اطلاع پر ضلع انتظامیہ اور صحت محکمہ کی ٹیم نے گاو¿ں پہنچ کر ابتدائی علاج شروع کیا ۔ سنگین بیمار مریضوں کو ایمبولینس کی مدد سے ضلع کے تمام اسپتالوںمیں بھرتی کرایاگیا ہے ۔ ارسلا اسپتال میں ۲۲ مریض اورہیلٹ اسپتال میں ۱۵ مریضوں کو داخل کیاگیا تھا ۔ ڈاکٹروں کی ٹیم نے بہتر علاج کرتے ہوئے سبھی کے خون کے نمونے لئے اور جانچ کےلئے میڈیکل کالج بھیج دیئے ۔ میڈیکل رپورٹ میں مریضوں میں ڈینگو کی علامت پائی گئی ہے ۔ ہیلٹ اسپتال میں داخل مریض شنودیوی ، قمر النسائ، شاہین ، راجویر ، بچوں میں پوجا ، امت ، آدتیہ ، کاجل ، نینسی ، پرشانت اور پرتیک ہیں ۔ مریضوں کا علاج کررہے سبھی شعبہ صدر ڈاکٹروں نے بتایاکہ مریضوں کا علاج کیاجارہاہے ۔ وقت کے حساب سے اس بیماری پر قابو پالیا جائے گا ۔
ذرائع کے مطابق اطلاع ملی ہے کہ گاو¿ں میں پھیلے ڈینگو سے دو لوگوں کی موت ہوچکی ہے ۔لیکن ابھی تک صحت محکمہ کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے ۔