نئی دہلی:تیزاب کی فروخت پر پابندی لگانے اور سرکار کی دیگر تمام کوششوں کے باوجود ملک میں خواتین پر تیزاب سے کئے جانے والے حملے کم ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں اور پچھلے تین سال میں اس طرح کے حملے دو گنے سے بھی زیاہ ہوچکے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2012 میں تیزاب پھیکنے کے 85کیس درج کئے گئے تھے وہیں 2013 میں یہ تعداد بڑھ کر 128 اور 2014 میں 203 ہوگئی۔ اس میں 225 خواتین جھلس گئیں۔ان اعداد و شمار سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ ان میں نو عمر لڑکیاں کتنی تھی اور کتنی خواتین تیزاب کے حملوں میں ہلاک ہوئی ہیں۔
عموماً مرد لڑکیوں پر تیزاب پھینک کر ان کی شکل بگاڑ دیتے ہیں۔دوسری طرف تیزاب حملوں کی شکار خواتین کے لئے کام کر رہی رضا کار تنظیم “اسٹاپ ایسڈ اٹیک” ان اعداد و شمار کو غلط بتاتی ہے ۔یہ حالات تب ہیں جب سپریم کورٹ جولائی 2013 میں اس تیزاب کی کھلے عام فروخت پر پابندی لگاچکی ہے ملک میں تیزاب پھینکنے کے واقعات سب سے زیادہ اترپردیش میں ہوتے ہیں ،راجدھانی دہلی دوسری مقام پر اور مدھیہ پردیش تیسرے نمبر پر ہیں۔