کراچی:متحدہ قومی مومنٹ کے رکن قومی اسمبلی پر ہونے والے قاتلانہ حملے نے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں رونما ہونے والی تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا جس سے ۸۴۵۵ فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید۱۰ ارب۸۲ کروڑ۸۷ لاکھ۴۳ ہزار۲۱۶ روپے ڈوب گئے۔عالمی مارکیٹ میں کوئلے کی قیمت 7 سال کی کم ترین سطح پر آ نے، اینگروکے بہترین مالیاتی نتائج، سیاسی افق پر بہتری کے آ ثار سمیت دیگر مثبت خبروں کی وجہ سے کاروبار کے آ غاز سے ہی تیزی کا رحجان غالب تھا جو ایک موقع پر۱۷۵ پوائنٹس کی تیزی تک پہنچ گیا تھا لیکن کاروبارکے وسط میں ایم کیو ایم کے رہنما رشیدگوڈیل پرحملے کی خبر آ تے ہی سرمایہ کاروں نے دھڑادھڑ حصص کی آ ف لوڈنگ شروع کردی۔جس سے ایک موقع پر۴۴۱۰۸ پوائنٹس تک کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن اختتامی لمحات تک رشیدگوڈیل کی حالت بہتر ہونے کی خبروں کے سبب مارکیٹ میں دوبارہ ریکوری ہوئی اور مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈزاور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر۵۹ لاکھ ۲۹ ہزار۲۳۰ ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے۸۰ لاکھ۲۷ ہزار۷۹۶ ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی۲۲ لاکھ ۹۵ہزار۱۹۰ ڈالراور دیگر آ رگنائزیشنز کی جانب سے۳۲ ہزار ۹۲۱ ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای ۱۰۰ انڈیکس۰۲۴۲ پوائنٹس کی کمی سے ۰۳۳۵۵۵۴ ہو گیا جبکہ کے ایس ای۳۰ انڈیکس ۳۵۴۵ پوائنٹس کی کمی سے ۲۱۸۰۳۹۸ اور کے ایم آ ئی ۳۰ انڈیکس۶۹۱۰ پوائنٹس کی کمی سے ۲۰۵۹۱۲۶ہوگیا۔کاروباری حجم پیر کی نسبت ۱۲۲۰ فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر۲۷ کروڑ۷۸ لاکھ۳۲ ہزار ۹۶۰ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار۳۸۵ کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں ۱۴۵ کے بھاو¿ میں اضافہ،۲۱۵ کے داموں میں کمی اور۲۵کی قیمتوں میں استحکام رہا۔