rناکہ پولیس کی ناجائز وصولی کے خلاف ڈرائیوروں نے کی ہڑتال r
لکھنو¿: ناکہ پولیس پر ناجائز وصولی اور استحصال کاالزام لگاکر آٹو ٹیمپو ڈرائیوروں نے چارباغ میں تقریباً چار گھنٹے ٹیمپو بندرکھا۔ آٹو ٹیمپو ڈرائیوروں نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ صبح چار بجے سے لیکر تقریباً ۸بجے تک آٹو ٹےمپو کی ہڑتال جاری رہی۔ ہڑتال کی اطلاع ملنے پر آٹو ٹیمپو یونین کے عہدیدار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ معاملہ آگے بڑھتا دیکھ کر ناکہ چوکی انچارج نے آٹو ٹیمپو ڈرائیوروں کو یقین دلایا کہ ان کا استحصال نہیں ہوگا اگر کوئی کسی قسم کی وصولی کرتا ہے تو آٹو ٹےمپو ڈرائیور ان سے مل سکتے ہیںاس کے بعد ٹیمپو ڈرائیوروں نے ہڑتال ملتوی کردی۔
جمعرات کو صبح چار بجے چار باغ سے علی گنج کے سیکڑوں آٹو ٹیمپو ڈرائیوروں نے ناکہ چوکی کے ڈرائیوروں کے ذریعہ کی جانے والی ناجائز وصولی کے خلاف محاذ آرائی شروع کی۔
ٹیمپو ڈرائیوروں نے الزام لگایا کہ وصولی نہ دینے پر سپاہیوں کے ذریعہ آئے دن مار پیٹ کی جاتی ہے انہیں جام لگانے کے الزام میں کارروائی کی دھمکی دی جاتی ہے۔ آٹو ڈرائیور رحمان نے بتاےا کہ پولیس کی شہ زوری اب برداشت سے باہر ہو گئی ہے ہر دن ناکہ پولیس مقررہ روٹ پر کھڑے ہوکر وصولی کرتی ہے۔ مخالفت کرنے پر انجام بھگتنے کی دھمکی دیتی ہے اور مار پیٹ کرتی ہے جس سے سبھی ڈرائیور پریشان ہو گئے تھے انہیں مجبوری میں یہ قدم اٹھانا پڑا۔
لاٹرس کے صدر پنکج دکشت نے بتاےا کہ آٹو ٹیمپو ڈرائیوروں نے انہیں ہڑتال کی اطلاع دی۔ موقع پر پہنچ کر معاملہ دیکھا گیا اس کے بعد چوکی انچارج سے بات کی گئی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سڑک کے کنارے جہاں پر ناجائز طور سے گمٹیاں اور ٹھیلے کھڑے رہتے ہیں انہیں ہٹوایا جائے گا۔ کسی بھی آٹو ٹیمپو ڈرائیور کے ساتھ استحصال نہیں ہونے دیاجائے گا۔اس یقین دہانی کے بعد ڈرائیوروں نے ہڑتال ملتوی کردی۔