ڈاک خدمات بورڈ کے رکن ایم ایس راما نجم کا اظہار خیال
ممبئی:ریزرو بینک سے پیمنٹ بینک کے قیام کے سلسلے میں اصولی طور پر منظوری ملنے کے بعد محکمہ ڈاک نے کہا ہے کہ اس نئے کاروبار میں شراکت داری کیلئے اس نے متبادل برقرار رکھا ہے۔ اور وہ کچھٹ ٹیلی مواصلات کمپنیوں کے رابطے میں ہے۔
ڈاک خدمات بورڈ میں بینکنگ رکن ایم ایس راما نجم نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں بے حد حوصلہ مند ہیں ہمارے پاس اس کیلئے مکمل صلاحیت ہے۔ جس کا ہم فائدہ اٹھائیں گےں انہوں نے کہا کہ ہم ڈیجیٹل تکنیک بھی لانے والے ہیں۔ ہم ایسی شراکت داری کی تلاش میں ہیں جس میں سب کےلئے بہتر ماحول ہو۔ ریزرو بینک نے کل شام ریلائنس انڈسٹریز ، آدتیہ برلہ نیوو، ووڈا فون، ایئر ٹیل،اور ڈاک محکمہ سمیت ۱۱ کمپنیوں اور اکائیوں کو پیمنٹ بینک قائم کرنے کی اصولی طور پر منظوری دے دی ہے۔
جن دیگر درخواست گزاروں کو پیمنٹ بینک کےلئے منظوری ملی ہے ان میں چول منڈلم ڈسٹریبیوشن سروسزز، ٹیک مہندرا، نیشنل سکیورٹیز ڈیپازٹری لمیٹیڈ (این ایس ڈی ایل)، فنو پے ٹیک، سن فارما کے دلیپ شانتی لال سانگھوی اور پے ٹی ایم کے وجے شیکھر شرما بھی شامل ہیں راما نجم نے کہا کہ انڈیا پوسٹ ان ٹیلی مواصلات کمپنیوں سے مذاکرات کر رہا ہے جنہیں پیمنٹ بینک چلانے کی منظوری ملی ہے۔
انہوں نے کہا پیمنٹ بینک کو منفی مقابلے کے طور پر نہیں بلکہ مقابلہ کے معاون کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ واضح ہو کہ پورے ملک میں تقریباً ۱ لاکھ ۵۵ہزار سے زیادہ ڈاک گھر ہیں جن میںسے ۱ لاکھ ۳۹ ہزار ۱۴۴ دیہی علاقوں میں ہیں اس طرح انڈیا پوسٹ اپنے شراکت داروں کو دور دراز علاقوں تک رسائی کی سہولت فراہم کرائے گا۔ انڈیا پوسٹ ٹیلی مواصلات کمپنیوں کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا فائدہ حاصل کر سکتا ہے۔ ایک دیگر درخواست گزار چول منڈلم ڈسٹریبیوشن سروسزز جس کو اصولی طور پر منظوری ملی ہے نے کہا ہے کہ اس میں بھی شراکت داری کا متبادل کھلا رکھا ہے چول منڈلم انویسمنٹ اینڈ فائننس کے منیجنگ ڈائرکٹر ویلانس سوبیا نے کہا ہم شراکت دار تلاش رہے ہیں لیکن اس سے پہلے ہم اس نظریہ کے سلسلے میں آر بی آئی کی رائے معلوم کرنا چاہیں گے۔