نئی دہلی:ملک کے سب سے بڑے تھوک بازار لاسل گاو¿ں ناسک میں پیاز کی قیمت آج دو برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ قومی باغ بانی تحقیق اور ترقیاتی مرکز این ایچ آر ڈی ایف کے اعداد و شمارکے مطابق لاسل گاو¿ں میں پیاز کی تھوک قیمت آج ۴۰۰ روپئے کے اضافے کے ساتھ ۴ہزار ۹۰۰ روپئے فی کنٹل ہو گئی۔
این ایچ آر ڈی ایف کے ڈائرکٹر آر پی گپتا نے بتایا کہ فراہمی میں کمی کے سبب پیاز کی قیمتوں میں بلندی کا رجحان ہے۔ پیاز نکال نے میں تاخیرسے فراہمی متاثر ہوئی ہے اور اب ایسا معلوم ہوتا ہے۔ کہ خریف کی فصل میں پیاز کی پیداوار بھی کم ہوگی مسٹر گپتا نے کہا مہارشٹر، کرناٹک اور اندھرا پردیش میں کم بارش کے سبب پیاز کی فصل متاثر ہو سکتی ہے ان ریاستوں میں خشک سالی کا بھی خطرہ ہے ۔ گپتا نے کہا کہ اس کے علاوہ گجرات راجستھان اور میہ پردیش میں پیاز کی کھدائی میں تاخیرہوئی ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں پیاز کا ذخیرہ جولائی کے ۲۸ لاکھ ٹن سے نصف ہوکر ۱۴ لاکھ ٹن رہ گیا ہے۔ جولائی ۱۴ سے جون ۱۵ کے درمیان پیاز کی کل پیداوار ۱۸۹ لاکھ ٹن ہونے کا امکان ہے۔ جو گذشتہ برس ۱۹۴ لاکھ ٹن پیداوار سے معمولی کم ہے۔ پیاز کی بڑھتی قیمتوں کو قابو رکھنے اور آسان فراہمی کو یقینی بنانے کی کوشش کے تحت مرکزی حکومت نے پہلے سے ہی ۱۰ ٹن پیاز کی درآمد کے لئے ایم ایم ٹی سی کو ایک عالمی ٹینڈر جاری کرنے کو کہا ہے۔
اس دوران پنجاب کے کارباریوں نے بھی اٹاری وادھا کے راستے اغوانستان سے تھوڑی مقدار میں پیاز کی درآمد شروع کی ہے۔ فی الحال قومی راجدھانی میں پیاز کی خوردہ قیمت ۸۰ روپئے فی کلو کی سطح کے قریب ہے صارفین کو بڑھتی قیمتوں سے راحت دینے کےلئے دہلی حکومت نے ۳۰ روپئے کلو کی سبسڈی کی شرح پر پیازکی فروخت شروع کی ہے۔