راولپنڈی: کسٹم عدالت نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں نامزد ملزمہ ماڈل ایان علی پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے کیس کی سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی ہے جب کہ قانونی ماہرین کے مطابق فرد جرم عائد کرنے میں مزید ایک ماہ لگ سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کرنسی اسمگلنگ کیس میں نامزد ملزمہ کسٹم عدالت کے جج رانا آفتاب کی عدالت میں پیش ہوئیں۔ سماعت کے موقع پر ایان علی کے وکیل خرم کھوسہ کا کہنا تھا کہ کیس میں نامزد 3 میں سے 2 ملزموں محمد ادریس اور ممتاز کو نہ تو گرفتار کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کے خلاف چالان پیش کیا گیا ہے جب کہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے اور عدالت کا فیصلہ آنے تک فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی۔ سماعت کے موقع پر کسٹم حکام نے موقف اختیار کیا کہ ماڈل ایان علی پر کرنسی اسمگلنگ کیس کے واضح ثبوت موجود ہیں جب کہ باقی دونوں ملزموں کا معاملہ الگ ہے، دونوں ملزمان عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور فرار ہیں۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد کسٹم حکام کی سرزنش کی اور انہیں دونوں ملزمان کے خلاف چالان مکمل کر کے انہیں اشتہاری قرار دینے کے لئے اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ ماڈل ایان علی کے خلاف منی لانڈرنگ کا نیا مقدمہ درج کرنے کی سماعت بھی عدالت نے 4 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزموں کا چالان مکمل کر کے عدالت میں پیش کرنے کے معاملے میں ایک سے ڈیڑھ ماہ لگ سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں نامزد ملزمہ ایان علی پر مسلسل چوتھی سماعت کے موقع پر بھی فرد جرم عائد نہ کی جا سکی۔ 2 مرتبہ جج رانا آفتاب کے غیر حاضر ہونے اور 2 مرتبہ قانونی معاملات ادھورے ہونے کے باعث معاملہ لٹکا رہا۔