واشنگٹن: ایک تازہ تحقیق سے معلوم چلا ہے کہ جو لوگ زیادہ کام کرتے ہیں ان کو فالج ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس تحقیق کے لیے پانچ لاکھ افراد کا تجزیہ کیا گیا۔ لینسٹ میڈیکل جرنل میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روایتی اوقات صبح ۹سے شام ۵ بجے تک کے علاوہ کام کرتے ہیں ان کو فالج ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
یہ معلومات غیر یقینی ہیں لیکن تحقیق کے مطابق تناو¿ والے کام آپ کی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق جو لوگ زیادہ دیر تک کام کرتے ہیں انھیں اپنا بلڈ پریشر چیک کرتے رہنا چاہیے۔ رپورٹ کے مطابق ہفتے میں ۳۵سے ۴۰ گھنٹے کام کرنے والوں کے مقابلے میں ۴۸ گھنٹے کام کرنے والوں میں یہ خطرہ ۱۰فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح ۵۴گھنٹے کام کرنے والوں میں ۲۷ فیصد اور ۵۵ گھنٹوں سے زائد کام کرنے والوں میں اس کا خطرہ ۳۳ فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
لندن کالج یونیورسٹی کے ڈاکٹر میکا کیویماکی کا کہنا ہے کہ ۳۵سے۴۰ گھنٹے کام کرنے والے گروپ میں دس سال کے دوران ایک ہزار افراد میں سے پانچ سے بھی کم افراد کو فالج ہوا۔ ۵۵ یا اس سے زائد گھنٹے کام کرنے والیگروپ میں دس سال کے عرصے میں ایک ہزار افراد میں سے چھ لوگوں کو فالج ہوا۔