نئی دہلی؍سری نگر: ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی (ڈی پی ایف) چیرمین شبیر احمد شاہ جو ہفتہ کی صبح پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز سے ملاقات کیلئے نئی دہلی روانہ ہوئے تھے کو دہلی ائرپورٹ پر حراست میں لے کر نظربند کردیا گیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ مسٹر شاہ کو دہلی پولیس نے ائرپورٹ پر حراست میں لے کر اُس گیسٹ ہاؤس تک پہنچایا جہاں انہوں نے ٹھہرنے کا پروگرام بنا رکھا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مسٹر شاہ اور ڈی پی ایف کے دو دیگر لیڈران مولانا محمد عبداللہ طاری اور ضمیر احمد شیخ کو دہلی میں نظربند کردیا گیا ہے ۔ضمیر احمد نے فون پر یو این آئی کو بتایا کہ ہمیں دہلی ائرپورٹ پر حراست میں لے کر اُس گیسٹ ہاؤس میں نظربند کردیا گیا جہاں ہمارے ٹھہرنے کا پروگرام تھا۔سینئر پولیس افسران نے بتایا کہ مرکز نہیں چاہتا ہے کہ مسٹر عزیز جو بات چیت کیلئے اتوار کو یہاں پہنچ رہے ہیں، کشمیری علیحدگی پسند لیڈران سے ملاقات کریں۔
دریں اثنا حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے سربراہان سید علی گیلانی اور میر واعظ مولوی عمر فاروق اور دیگر حریت لیڈران نے اتوار یا پیر کے روز نئی دہلی جانے کا پروگرام بنا رکھا ہے ۔ پاکستان کے موقف کہ وہ کشمیری علیحدگی پسند لیڈران کے ساتھ ہندوستانی احتجاج کے باوجود بات چیت کرے گا، کی وجہ سے دونوں ملکوں کے قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح کے مذاکرات پہلے ہی خطرے میں پڑ گئے ہیں۔ یہ مذاکرات کل اور پرسوں نئی دہلی میں ہوں گے ۔ شبیر شاہ جنہیں کل صبح ایک بار پھر نظربند کردیا گیا تھا، آج صبح مسٹر عزیز سے ملاقات کیلئے نئی روانہ ہوگئے تھے ۔ نئی دہلی میں مقیم پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کی جانب سے تقریباً تمام کشمیری علیحدگی پسند لیڈران بشمول حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے سربراہان سید علی گیلانی اور میر واعظ مولوی عمر فاروق، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کو سرتاج عزیز سے ملاقات کیلئے مدعو کیا گیا ہے ۔
حریت کانفرنس کے اعتدال پسند گروپ کے ترجمان ایڈوکیٹ شاہدالاسلام نے یو این آئی کو بتایا کہ ‘ہم مسٹر عزیز سے ملاقات کیلئے کل نئی دہلی روانہ ہوں گے ’۔ انہوں نے بتایا کہ چیرمین میر واعظ مولوی عمر فاروق وفد کی قیادت کریں گے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ‘ہم کل نئی دہلی روانہ ہوں گے اور شام کے وقت مسٹر عزیز سے ملاقات کریں گے ’۔حریت کانفرنس کے سخت گیر دھڑے کے ترجمان ایاز اکبر نے یو این آئی کو بتایا کہ مسٹر گیلانی جو بدستور اپنی رہائش گاہ پر نظربند ہیں، پیر کی صبح نئی دہلی کیلئے روانہ ہوں گے ۔ایاز جو مسٹر گیلانی کے ہمراہ نئی دہلی جائیں گے نے بتایا کہ ‘ہماری مسٹر عزیز کے ساتھ ملاقات صبح 9 بجکر 30 منٹ پر مقرر ہے ’۔ انہوں نے بتایا کہ ‘ہم مسٹر عزیز سے ملاقات کیلئے پیر کی صبح دہلی کیلئے روانہ ہوں گے ’۔ مسٹر ایاز نے بتایا کہ ملاقات میں کچھ نیا نہیں ہے کیونکہ کشمیری علیحدگی پسند لیڈران ماضی سے پاکستانی لیڈرشپ سے ملاقات کرتے آئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ‘ہم مسئلہ کشمیر کے اولین فریق ہیں’۔ مسٹر ایاز نے بتایا کہ دونوں ممالک کے دوران کسی بھی سطح پر ہونے والی بات چیت میں جموں وکشمیر کے لوگوں کو شامل کئے بغیر کوئی بھی حل نکل آنا ناممکن ہے اور اس کا مشاہدہ 1947 سے کیا جارہا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی جانب سے تقریباً تمام علیحدگی پسند لیڈران کو قومی سلامتی کے مشیروں کی میٹنگ سے قبل مسٹر عزیز سے بات چیت کیلئے مدعو کیا گیا تھا۔ تاہم علیحدگی پسند لیڈران اب این ایس اے کی سطح کے مذاکرات کے بعد پیر کے روز مسٹر عزیز سے ملاقی ہوں گے ۔ ہندوستان نے گذشتہ سال کے اگست میں ہند پاک خارجہ سکریٹری سطح کی بات چیت اُس وقت منسوخ کردی تھی جب علیحدگی پسند رہنما نئی دہلی میں مقیم پاکستان کے ہائی کمشنر سے ملاقی ہوئے تھے ۔جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک نے مسٹر عزیز کے ساتھ علیحدگی پسند لیڈران کی مجوزہ ملاقات کی تاریخ کو تبدیل کرنے پر پہلے ہی ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور نئی دہلی روانہ نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اُن کی طرف سے جے کے ایل ایف کے نائب چیرمین شوکت احمد بخشی اور سیکریٹری جنرل غلام رسول ڈار ایدھی مسٹر عزیز سے ملاقات کیلئے نئی دہلی روانہ ہوں گے ۔