غرب اردن اور بیت المقدس میں فلسطینیون کے گھروں کو ڈھائے جانے کے خلاف دنیا کے اکتیس بین الاقوامی اداروں نے احتجاج کیا ہے
صیہونی حکومت کے ہاتھوں منصوبہ بند طریقے سے بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کے گھر گرائے جانے پر اکتیس بین الاقوامی اداروں نے صدائے احتجاج بلند کی ہے- ان میں سے بعض اداروں نے یورپی یونین کو مالی مدد فراہم کی ہے اور اسے بیت المقدس اور ” ج ” نامی علاقے میں بھیجنے کی اپیل کی ہے- “ج ” علاقہ، غرب اردن کی ساٹھ فیصد اراضی پر مشتمل ہے- آکسفام نامی ادارے کے رکن کسٹین ہیگن نے فلسطینیوں کے مکانات گرائے جانے کی پالیسی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کو خاص طور پر ” ج ” کے علاقے میں صیہونی کالونیوں کی تعمیر کا سلسلہ بند کرنے پر مجبور کرے کیونکہ اس اقدام سے ایک فلسطینی ملک کی تشکیل میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت رواں سال کے آغاز سے اب تک مقبوضہ بیت المقدس میں پچاس سے زیادہ عمارتیں اور مکانات تباہ کر چکی ہے جبکہ ” ج ” کے علاقے میں تین سو ساٹھ سے زیادہ عمارتیں اور مکانات تباہ کئے جا چکے ہیں۔