سری نگر: جنوبی کشمیر کے پلوامہ ٹاون اور اس سے ملحقہ علاقوں میں منگل کے روز معمولات زندگی مفلوج رہے جہاں کل اُس وقت بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے جب جموں وکشمیر پولیس کے ایک کانسٹیبل نے مبینہ طور پر ایک لڑکی کے ساتھ چھیڑ خوانی کی۔تاہم مذکورہ پولیس کانسٹیبل کو معطل کردیا گیا ہے جبکہ لڑکی کی شکایت پر اُس کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے ۔مقامی ٹریڈرس ایسو سی ایشن نے علاقے میں سیکورٹی فورسز کے تمام موبائل بینکرس کو فوری طور پر ہٹانے کے مطالبے کو لیکر آج ضلع میں ہڑتال کی کال دی تھی۔
ہڑتال کے دوران سیکورٹی فورسز نے مین ٹاون پلوامہ میں سنگباری کررہے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جن میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی تھی، پولیس اور سیکورٹی فورسز کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ۔تاہم علاقے میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے پہلے سے تعینات سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس اہلکاروں نے فوری طور پر حرکت میں آکر سنگباری کررہے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا۔
سیکورٹی فورسز نے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے بعدمیں آنسو گیس کے گولے داغے ۔ علاقے میں مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ ہڑتال کی وجہ سے مین ٹاون پلوامہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ گاڑیاں سڑکوں سے غائب رہیں۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ موبائیل بینکروں میں تعینات سیکورٹی فورسز اہلکار نہ صرف مقامی نوجوانوں کو مبینہ طور پر ہراساں کررہے ہیں بلکہ عورتوں کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آتے ہیں۔ہڑتال کی وجہ سے پلوامہ میں تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سرکاری دفاتر اور بینکوں میں معمول کا کام کاج متاثر رہا۔ تاہم پلوامہ ٹاون میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے ۔پلوامہ ٹاون میں صورتحال نے کل اُس وقت کشیدگی اختیار کرلی جب ایک پولیس کانسٹیبل نے مبینہ طور پر ایک لڑکی کے ساتھ چھیڑ خوانی کی۔ واقعہ کی خبر پھیلتے ہی سیکٹروں کی تعداد میں لوگ پولیس اور ریاستی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تھے ۔
تاہم جب کانسٹیبل نے اپنے آپ کو چاروں اطراف سے گھیرا ہوا پایا تو اُس نے موقع سے فرار ہونے کیلئے اپنی سروس رائفل سے ہوا میں گولیوں کے کئی راؤنڈ چلائے تھے ۔واقعہ کے بعد احتجاجی مظاہروں نے منتشر ہونے سے انکار کردیا تھا اور نعرے بازی جاری رکھتے ہوئے تمام اہم سڑکوں کو بند کردیا تھا۔ بعد میں سیکورٹی فورسز نے احتجاجی مظاہرین جو پتھراؤ کے مرتکب ہوگئے تھے ، کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا تھا۔احتجاجی مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان کل ہونے والی جھڑپوں میں قریب ایک درجن افراد زخمی ہوگئے تھے ۔