نئی دہلی؛ مرکزی ملازمین کی تنخواہوں پر نظرثانی کے لئے تشکیل شدہ ساتویں پے کمیشن کی سفارشات میں ملازمین کی عمر کی حد دو سال کم کرنے کے اندیشے کے پیش نظر کانگریس نے آج مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا۔
یہاں جنترمنتر پر دھرنے پر بیٹھے کانگریس کارکنوں کو خطاب کرتے ہوئے کانگریس کی دہلی یونٹ کے صدر اجے ماکن نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر قیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) حکومت جب بھی مرکز میں برسراقتدار آئی اس نے ہمیشہ سرکاری ملازمین کی سہولتوں میں کمی کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے الزام لگایا کہ سال 2003 میں بی جے پی کے دور اقتدار میں سرکاری ملازمین کے لئے پانچواں پے کمیشن نہیں دیاگیا جب کہ میعاد کے لحاظ سے 2003 میں ہی پانچواں پے کمیشن نافذ کیا کیا جانا تھا لیکن سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی زیر قیادت کانگریس کے اقتدار میں آتے ہی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی کی نگاہ پر پے کمیشن کی سفارشات کو نافذ کرکے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کردیاگیا۔
اسی طرح بی جے پی کے دور اقتدار میں GPF کی شرح سود 12 فیصد سے گھٹا کر 8 فیصد کردی گئی اور 2004 سے ہی ملازمین کی پنشن بھی ختم کردی گئی اور ابھی تازہ مثال ہریانہ کی ہے : جہاں کھٹرحکومت کے اقتدار میں آتے ہی سرکاری ملازمین کی عمر میں دو برس کی تخفیف کردی گئی۔
مسٹر ماکن نے کہا کہ سال 1953 میں پہلا پے کمیشن آیا تھا۔ اس کے بعد 1973،1963، 1983 اور پھر دس برس کے بعد سال 2003 میں پے کمیشن کی سفارش کو نافذ کیا جانا تھا لیکن 2003 میں بی جے پی کے اقتدار میں رہتے ہوئے اسے نافذ نہیں کیا گیا، جو سرکاری ملازمین کو بہتر تنخواہ سے محروم رکھنے کی بی جے پی کی ایک مکروہ کوشش تھی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا ‘‘منیمم گورنمنٹ، میکسیم گورننس’’ کا شاید یہ مطلب یہ ہے کہ ملازمین کی عمر کی حدکم کرکے ان کی تعداد کو کم کیا جائے اور ‘‘منیمم گورنمنٹ’’ کے نعرے کو درست ثابت کیا جاسکے ۔مسٹر ماکن نے کہا کہ ایک سازش کے تحت اور پرائیویٹ اداروں کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے ملازمین کی عمر کی حد میں تخفیف کئے جانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ذہین اور باصلاحیت بچے سرکاری نوکری میں آنے کی بجائے پرائیوٹیٹ نوکریوں کو ترجیح دیں، جس سے پرائیویٹ اداروں کو فائدہ پہنچ سکے ۔انہوں نے دعوی کیا کہ اگر مودی حکومت نے ساتویں پے کمیشن کے معاملے میں ملازمین کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی کی تو پورا ہندوستان سڑکوں پر اترآئے گا اور پھر حکومت کو چلنے نہیں دیا جائے گا۔
مسٹر ماکن نے ساتویں پے کمیشن کی سفارشات میں تنخواہوں میں شامل 113 فیصد مہنگائی بھتے کو بھی شامل کئے جانے کا مطالبہ کیا جیسا کہ اس سے پہلے ہوتا رہا ہے ۔کانگریس کی سینئر لیڈر راگنی نائک، ڈاکٹر کرن والیہ سابق ممبر پارلیمنٹ مہابل مشرا اور نیشنل کنفیڈریشن آف سینٹرل ایمپلائز اینڈ ورکرس کے سکریٹری آئی اے صدیقی نے بھی احتجاجی مظاہرین کو خطاب کیا۔