نئی دہلی : بر آمد پر روک اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کے ڈر سے ایشیاءمیں پیاز کی سب سے بڑ ی منڈی مہاراشٹر کے لاسل گاو¿ں میں پیاز کی تھوک قیمت آج ۵۰ روپئے فی کلو سے نیچے آگئی۔ دہلی کے آزاد پور منڈی میں پیاز کی تھوک فروخت قیمت ۳ سے ۵ روپئے فی کلو کم ہوکر ۵۳ روپئے فی کلو رہ گئی۔ جس کا سبب کرناٹک اور آندھر پردیش سے نئی فصل کی آمد کا بڑھنا ہے۔ حالانکہ پیاز کی تھوک فروخت قیمت پورے ملک میں ۸۰ روپئے فی کلو کے آس پاس ہے۔
ناسک واقع این ایچ آر ڈی ایف کی جانب سے رکھے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق پورے ملک میں قیمتوں کا رخ متعین کرنے والے بازار لاسل گاو¿ں میں پیاز کی تھوک فروخت قیمت کم ہوکر ۵ء۴۸ روپئے فی کلو رہ گئی جو گذشتہ ہفتہ ۵۷ روپئے فی کلو کی سطح پر تھی۔
این ایچ آر ڈی ایف کے ڈائرکٹر آر پی گپتا نے کہاکہ منڈی میں آمد بڑھنے کی وجہ سے قیمتوں میں گراوٹ آئی ہے۔ ناسک واقع تاجروں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیاز کی کم سے کم قیمت (ایم ای پی) کو ۴۲۵ روپئے سے بڑھاکر ۷۰۰ ڈالر فی ٹن کرنے کے ذریعہ غیر ممالک کو پیاز کی فروخت پر روک لگانے کے بعد کسانوں (تاجروں) نے فروخت کیلئے مزید اسٹاک باہر نکالے جس سے بازار میں پیاز کی آمد بڑھ گئی۔ تاجروں نے کہا کہ ان کے علاوہ ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کئے جانے کے ڈر کے ساتھ ایم ایم ٹی سی کی جانب سے ۱۰ ہزار ٹن پیاز درآمد کرنے کے سبب قیمتیں کم ہونے میں مدد ملی۔
کل مرکزی حکومت نے مہاراشٹر حکومت سے ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا اور مناسب اقدامات کرنے کو کہا تھا ملک میں پیاز کی تقریباً ۵ لاکھ ٹن کی کمی کے پیش نظر خوردہ اور تھوک دونوں ہی بازاروں میں پیاز کی قیمتوں میں اضافہ جاری تھا ایسا اندیشہ ہے کہ پیداواری علاقوں میں کمزور بارش کے سبب اس سال خریف کی پیداوار متاثر ہو گی۔
آزاد پور زرعی پیداوار مارکیٹنگ کمیٹی کے رکن راجیندر شرما نے کہا کہ مذکورہ دو ریاستوں سے پیاز کی نئی فصل کی آمد بڑھنے کی مدد سے آج دہلی کے بازاروں میں پیاز کی تھوک فروخت قیمت تین سے پانچ روپئے فی کلو کم ہوکر ۵۳ روپئے فی کلو رہ گئی ہے۔ کرناٹک اور آندھر پردیش میں پیاز کی جلد بوئی گئی فصل کی آمد نے رفتار پکڑی ہے جو ملک میں پیاز کی سب سے بڑی پیداواری ریاست مہاراشٹر میں اکتوبر کے بعد سے نئی فصل کے تیار ہونے تک پورے ملک میں سپلائی کی صورتحال کو سدھارنے میں مدد کرے گا۔