ہندوستان نے سنہ 1965 میں پاکستان کے ساتھ جنگ کے 50 برس مکمل ہونے پر تین ہفتے طویل تقریبات کا آغاز کر دیا ہے۔ بھارت اس جنگ میں فتح حاصل کرنے کا دعویٰ کرتا ہے۔
تین ہفتوں تک جاری رہنے والی تقریبات کا آغاز صدر پرنب مکھر جی نے دارالحکومت دہلی میں دہلی گیٹ پر شہدا کی یادگار پر پھولوں کی چادر کی چڑھا کر کیا۔
دونوں ہمسایہ ملکوں میں جنگ کا آغاز پاکستان کی جانب سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں 30 ہزار فوجی داخل کرنے سے ہوا۔ بھارتی فوج نے جواب میں بین الاقوامی سرحد سے پاکستان پر حملہ کر دیا۔
جنگ کے بعد دونوں ملکوں اس لڑائی میں فتح حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے رہے ہیں۔ پاکستان ہر سال چھ ستمبر کو اس جنگ کی یاد میں’یومِ دفاعِ پاکستان‘ مناتا ہے۔ تاہم بھارت کا خیال ہے کہ اس جنگ میں اس کی افواج کو پاکستان کی افواج پر واضح برتری حاصل ہوئی تھی۔
بھارت کی مغربی سرحدوں پر 17 دن تک جاری رہنے والی اس جنگ میں بھارت کی ایک لاکھ فوج کا پاکستان کی 60 ہزار فوج سے مقابلہ تھا۔
بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعے کو ایک ٹویٹ میں بھارت کی فوج کی بہادری اور جرت کو سراہا۔
بھارت میں فتح کی تقریبات کا آغاز 28 اگست 1965 میں حاجی پیر پاس پر بھارتی فوج کے قصبے کی مناسبت سے جمعے کو کیا گیا ہے۔
یہ تقریبات 22 ستمبر تک جاری رہیں گی جس دن بھارت اور پاکستان اقوام متحدہ کی طرف سے کرائی گئی جنگ بندی پر رضامند ہو گئے تھے۔
ان تقریبات کے دوران 20 ستمبر کو دہلی میں راج پتھ پر فوجی پریڈ ہو گی جس میں فوجی قوت کا مظاہرہ کیا جائے گا اور ملی اور قومی نغمے گائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ تقریبات کےدوران تصاویری نمائشیں اور خصوصی سیمینار بھی منعقد کیے جائیں گے۔
جنگ کی یاد میں تین ہفتوں تک فتح کا جشن منانے کے مودی حکومت کے فیصلے پر عام آدمی پارٹی نے خوشی کا اظہار کیا ہے لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ جنگ کی یاد منانا کوئی اچھا قدم نہیں ہے۔
سنہ 1947 میں برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان چار جنگیں ہو چکی ہیں۔