لکھنو¿:وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے وزیر اعظم کوخط لکھ کر قومی آفات فنڈ کی ہدایتوں کے مطابق ریاست کے تباہ حال کسانوں کو راحت دینے کیلئے ریاسی حکومت کے ذریعہ بھیجے گئے ژالہ باری میمورنڈم کی ۴۷۴۱ کروڑ ۵۵ لاکھ روپئے کی بقیہ رقم جلد از جلد دینے کی اپیل کی ہے۔
خط میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماہ فروری اور مارچ میں ہوئی ژالہ باری سے ریاست میں فصلوں کا بھاری نقصان ہوا تھا۔ زرعی فصلوں کے نقصان کے سلسلہ میں تباہ حال کسانوں کو راحت دیئے جانے کیلئے ریاستی حکومت کے ذریعہ ۷۵۴۳ کروڑ ۱۴ لاکھ روپئے کی رقم آفات فنڈ سے منظور کئے جانے کیلئے دو مئی کو میمورنڈم حکومت ہند کو بھیجا گیا تھا لیکن مرکزی حکومت نے ۲۸۰۱ کروڑ ۵۹ لاکھ روپئے کی رقم قومی آفات فنڈ سے منظور کی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے بتاےا کہ ریاستی حکومت کے ذریعہ بھیجے گئے ژالہ باری میمورنڈم میں بڑے پیمانہ پر ژالہ باری سے ہوئے نقصانات کا تخمینہ ریاستی آفات فنڈ کے نئے پیمانہ کے مطابق فصلوں کے نقصان کو ہی شامل کیا گیا تھا جو آفات راحت فنڈ کے پیمانہ کے دائرہ میں آتے ہیں۔
ژالہ باری میمورنڈم میں ریاستی حکومت کے ذریعہ مانگی گئی ۷۵۴۳ کروڑ ۱۴ لاکھ روپئے کی رقم کے مقابلے محض ۲۸۰۱ کروڑ ۵۹ لاکھ روپئے منظور کئے جانے کیلئے حکومت ہند کے ذریعہ اپنائے گئے ضوابط کے بارے میں بھی خط میں واضح نہیں کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بڑے پیمانہ پر ہوئی ژالہ باری کے سبب فصلوں کے نقصان سے ریاست کے کسان تباہ ہو چکے ہیں۔ کسانوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ریاستی آفات فنڈ سے تباہ حال کسانوں کو مدد دیئے جانے کیلئے ۴۷۹ کروڑ روپئے اور ریاستی حکومت کے خود کے وسائل سے ۲۹۶۸ کروڑ روپئے کل ۳۴۴۷ کروڑ روپئے کی رقم حکومت ہند کے گیارہ اگست کے خط کے پہلے ہی کسانوں کو فوری راحت پہنچانے کیلئے منظور کر دی تھی جس میں تقریباً ۸۶ لاکھ کسانوں کو راحت تقسیم کی جا چکی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت کے ذریعہ بھیجے گئے میمورنڈم میں مرکزی حکومت کے ذریعہ لیا گیا فیصلہ قومی آفات فنڈ کی ہدایت کے سلسلہ میں قابل دلیل نہیں ہے۔
ریاست میں ژالہ باری سے فصلوں کو ہوئے نقصان کو دھیان میں رکھتے ہوئے حکومت ہند کے ذریعہ قومی آفات فنڈ سے منظور کی گئی ۲۸۰۱ کروڑ روپئے کی رقم تباہ حال کسانوں کو راحت دینے کیلئے ناکافی ہے۔