نئی دہلی: حکومت نے آج واضح کیا کہ ہندی کو اقوام متحدہ کی زبانوں میں شمار کرنے کے لئے بجٹ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ، بلکہ اس کے لئے قوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 129 ووٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہے جس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت ملنے کے بعدگائیڈ لائن جاری کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے یہاں عالمی ہندی کانفرنس کے سلسلے میں منعقد ہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ” یہ کہنا غلط ہے کہ ہندی کو اقوام متحدہ میں کام کاج کی زبان کا درجہ دلانے کی کوشش صرف بجٹ کا معاملہ ہے ۔
اگر ایسا ہوتا تو 2003 میں مسٹر اٹل بہاری واجپئی کے دور میں ہی یہ کام ہو چکا ہوتا”۔ انہوں نے کہا کہ جاپان نے بھی جاپانی زبان کو اقوام متحدہ کی زبان بنانے کی کوشش کی لیکن وہ بھی کامیاب نہیں ہوئے جبکہ وہ اس مقصد کے لغے دولت خرچ کرنے میں کبھی پیچھے نہیں رہا ہے ۔ محترمہ سشما سوراج نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی ساکھ اور اثر بڑھا ہے ۔ ہندوستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لئے کوشش کر رہا ہے ۔بین الاقوامی یوگا دن پر ووٹنگ کے وقت ہندوستان کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 177 ووٹوں کی حمایت ملی ہے ۔ اور اس سے یہ امید بھی ہے کہ ہندوستان سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت حاصل کر لے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہو جاتا ہے ، تو پھر ہندی کے لیے مطلوبہ 129 ووٹ حاصل کرنا آسان ہو جائے گا۔