موذن کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی زندگی میں کبھی فیس بک استعمال نہیں کی
مصر میں ایک موذن کو اذان کے الفاظ میں تبدیلی کرنے پر انضباطی کارروائی کا سامنا ہے۔
ملک کی وزارتِ مذہبی امور دریائے نیل کے ڈیلٹا کے علاقے کے قصبے کفر الدوار سے تعلق رکھنے والے محمود المغازی کے خلاف قانونی کارروائی کر رہی ہے۔
محمود المغازی پر الزام ہے کہ وہ فجر کی اذان میں ’الصلوۃ خیر المن النوم‘ (نماز نیند سے بہتر ہے) کی جگہ کہتے رہے کہ ’نماز فیس بک پر وقت گزارنے سے بہتر ہے‘۔
اس پر سعید غازی نامی مسجد کے نمازیوں نے ان کے خلاف شکایات درج کروائی ہیں۔
ان شکایات کے بعد وزارتِ مذہبی امور نے انھیں تحقیقات کی تکمیل تک معطل کر دیا ہے۔
اتوار کی شب ایک ٹی وی شو پر ایک نمازی نے محمود کو بدعتی قرار دیا اور کہا کہ موذن کی اس حرکت کی وجہ سے انھوں نے اس مسجد میں نماز کی ادائیگی ترک کر دی ہے۔
تاہم جواب میں محمود المغازی نے اس نمازی پر ملک کی کالعدم جماعت اخوان المسلمین کا ہمدرد ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی کبھی کبھار مسجد میں آتا تھا۔
اسی پروگرام میں موذن نے اپنی معطلی کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے کی بھی دھمکی دی اور ملک کے صدر عبدالفتح الیسیسی سے اپیل کی وہ اس معاملے میں اسے انصاف دلوائیں۔
موذن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے اپنی زندگی میں کبھی فیس بک استعمال نہیں کی۔