آج کل مردہ اور حرام مرغی کا گوشت عام سی بات ہے لیکن شہری حلال اور حرام گوشت میں امتیاز سے ناواقف ہیں، پہلی قابل ذکر بات تو یہ کہ حرام مرغی کا گوشت قدرے نیلا ہوتا ہے جبکہ حلال کی گئی مرغی کا گوشت گلابی یا ہلکا پیلا ہوگا جس کی وجہ یہ ہے کہ اسلامی طریقے سے حلال کی گئی مرغی کا سارا خون باہر نکل جاتا ہے اور صرف گوشت کا رنگ ہی رہ جاتا ہے۔
حرام مرغی یا غلط طریقے سے کٹنے والی مرغی کا خون جسم سے باہر نہیں نکل پاتا اور اندر ہی رہ جانے کی صورت میں جم جاتا ہے اور وہ خون جمنے کی صورت میں قدرتی طور پر نیلا پڑجاتا ہے۔حرام مرغیوں کیلئے تاجر ”ٹھنڈی مرغی یا اکھ میٹی”کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔
اسی طرح پریشر والے گوشت کا رنگ ہلکا گلابی ہوگا، اگر پریشر نہ لگاہو گا تو مرغی کے گوشت کا رنگ شوخ گلابی ہو گا-اسی طرح گائے کے گوشت میں پریشر والا گوشت بنانے کیلئے قصاب پانی کا پائب جانور کو ذبح کرنے کے بعد شہہ رگ میں ڈال کر پانی چھوڑتے ہیں جس کی وجہ سے پانی پورے دباﺅ کے ساتھ ہر چھوٹی بڑی رگ میں پہنچ جاتا ہے اور یہ بھی ناجائز منافع خوری میں شمار ہوتا ہے کیونکہ اس سے گوشت کا وزن بڑھ جاتا ہے۔