یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کانگریس کے اجلاس کے دوران پیش کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ان کاربونیٹ مشروبات (سافٹ ڈرنکس)میں شامل تیزابی عناصر یا ایسڈ متعدد جان لیوا امراض کی تشکیل میں اہم کردار کرتے ہیں۔اس تحقیق کے دوران 8 لاکھ امراض قلب کے مریضوں کا جائزہ لیا گیا اور یہ بات سامنے آئی کہ میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس اور ان امراض کے درمیان ایک تعلق موجود ہے۔
محقق کیجیرو ساکو کے مطابق کاربونیٹ مشروبات کا محدود استعمال نقصان دہ نہیں ہوتا مگر اس کی زیادتی دل کی بیماریوں، ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس مشروبات کا زیادہ استعمال وزن میں اضافے، دانتوں کی کمزوری اور ذیابیطس جیسے اثرات کا باعث بھی بنتا ہے۔
اس سے قبل 2013 ئ میں برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جو لوگ روزانہ 2 کین کے برابر کولا مشروبات پیتے ہیں ان میں بڑھاپے کا سفر بہت تیز ہوجاتا ہے۔