چنہٹ: اندرا نگر ، کرشنا نگر اور نگوہاں علاقے میں ہوئی واردات
لکھنو:چہنٹ علاقے میں بی فارما کی پڑھائی کررہی ایک طالبہ نے اپنے ہاسٹل میں پھانسی لگا کرجان دے دی ۔ طالبہ نے خودکشی کیوں کی اس بات کا پتہ نہیں چل پایا ۔ وہیں اندرا نگر علاقے میں رہنے والی ایک لڑکی نے جمعرات کی صبح اپنے گھر میں پھانسی لگا کر اپنی جان دے دی۔ لڑکی نے خودکشی کیوں کہ فی الحال اس بات کاپتہ نہیں چل سکاہے۔ اس کے علاوہ کرشنا نگر اور نگوہاں میں بھی خاتون سمیت تین لوگوں نے اپنی مرضی سے موت کو گلے لگالیا ۔
جالون ضلع کے رہنے والے راجکمار کی بیٹی ۲۱ سالہ روشنی کماری چنہٹ فیض آباد روڈ واقع این آئی آئی ٹی ایم کالج میں بی فارما سال اول کی طالبہ تھی وہ دہال ریزیڈنسی میں بنے ایس ہاسٹل میں ایک کمرہ کرائے پر لیکر رہتی تھی ۔بتایاجاتاہے کہ جمعرات کی شام چار بجے ہاسٹل کی کیئر ٹیکر سمن نے روشنی کی لاش پنکھے میں دوپٹے کے سہارے لٹکتے دیکھی ۔کیئر ٹیکر نے اس بات کی اطلاع چنہٹ پولیس کودی ۔ موقع پرپہنچی چنہٹ پولیس نے تفتیش کرتے ہوئے روشنی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کےلئے بھیج دیاہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ روشنی کے پاس سے کوئی خودکشی نامہ نہیں ملاہے ۔ وہیں اس بات کابھی پتہ نہیں چل سکا کہ روشنی نے خودکشی کیوں کی ۔ چنہٹ پولیس نے روشنی کے کنبہ والوںکو بھی واردات کی اطلاع دے دی ہے ۔
دوسری جانب اندرا نگر کے تکروہی علاقے میں ۲۰ سالہ دیپا اپنے بھائی اجے اورماں کے ساتھ رہتی تھی ۔ دیپا کے والد کشوری لال کی ایک برس قبل موت ہوچکی ہے۔ وہ ایچ اے ایل میں ٹھیکہ پر ملازم تھے ۔ اجے ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتاہے ۔بتایاجاتاہے کہ آج صبح کنبہ کے لوگ سو کر اٹھے اور اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہوگئے اس درمیان دیپا نے گھر کے آنگن میں بنے چھجے میں لگے اینگل میں دوپٹے کے سہارے لٹک کر اپنی جان دے دی۔ دیپا کو پھندہ سے لٹکتا دیکھ کر کنبہ والوں نے اس کو نیچے اتارا لیکن تب تک اس کی موت ہوچکی تھی ۔اطلاع پاکر موقع پراندرا نگر پولیس بھی پہنچ گئی ۔ تفتیش کے بعد پولیس نے دیپا کی لاش کو پوسٹ مارٹم کےلئے بھیج دیا ۔ فی الحال اس بات کا پتہ نہیںچل سکاہے کہ دیپا نے خودکشی کیوں کی۔
وہیں کرشنا نگر کے آشوتوش نگر باشندہ گووند گوڑ چار باغ واقع ریوڑی کے کارخانے میں کام کرتاہے ۔ جمعرات کی صبح گووند کام پر چلاگیا ۔ جبکہ گھر میں اس کی بیوی پریتی (۲۶) تھی ۔ وہ دوپہر کھانا کھانے کےلئے جب گھر پہنچا تو اس نے دیکھاکہ اس کی بیوی کی لاش کمرے میں پنکھے سے دوپٹے کے سہارے لٹک رہی تھی ۔ ایسا دیکھ کر اس کے ہوش اڑگئے ۔ فوری اس نے پولیس کو اطلاع دی ۔موقع پرپہنچی پولیس نے تفتیش کے بعد لاش کو قبضے میںلیکر پوسٹ مارٹم کےلئے بھیج دی ۔بتایاجارہاہے کہ پریتی قیصر باغ کی رہنے والی تھی ۔ اس کی شادی بارہ دسمبر ۲۰۱۴ کو گووند کے ساتھ ہوئی تھی ۔
اس کے علاوہ کرشنا نگر کے بگوریا بارہ بروا باشندہ (۳۵) اپنی اہلیہ سونی اور ایک بیٹی اینجل کے ساتھ منا کے مکان میں کرائے پر رہتاتھا ۔ راجیش کپڑے دھونے اور استری کرنے کا کام کرتاتھا ۔ راجیش کی بیوی سونی تقریباً ایک ماہ سے بیٹی کے ساتھ رائے بریلی کے لال گنج واقع مائکے گئی ہوئی تھی ۔بدھ کی شب راجیش کی اپنی بیوی سے فون پر بات چیت ہوئی تھی ۔اس کے بعد اس نے کمرہ بند کرکے رسی اور چھت کے کنڈے سے پھانسی لگاکر خودکشی کرلی ۔ دیگر کرایہ داروں کے علم میں آنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی ۔ پولیس موقع پر پہنچی اور دروازہ توڑ کر لاش کو نیچے اتارا ۔ کرائے داروں نے اس معاملے کی اطلاع اس کی بیوی سونی کو دی ۔ وہیں نگوہاں کے برولیا مزرعہ بھیکھم کھیڑا میں جمعرات کی صبح دیہی باشندوں نے باغ میں بزرگ کی لاش انگوچھے سے لٹکتی دیکھی ۔ اس کی شناخت مقامی لوگوں نے رام پرساد کے طور پر کی ۔اطلاع پاکر موقع پر متوفی کے کنبہ والے پہنچ گئے ۔اس معاملے میںتھانہ انچارج نگوہاں کا کہناہے کہ انہیں خودکشی کی اطلاع نہیں دی گئی ہے ۔