صنعاء: یمن میں حوثی ملیشیا کے خلاف فضائی حملوں کی قیادت کرنے والے عرب اتحاد نے شمالی صنعاء پر حملے مزید تیز کر دیئے ہیں۔ سعودی عرب کی قیادت میں حملوں میں تیزی کا سلسلہ یمن میں جاری لڑائی میں متحدہ عرب امارات کے 45، سعودی عرب کے 10 اور بحرین کے پانچ فوجیوں کی ہلاکت کے بعد شروع کیا گیا ہے۔ اس سے عرب اتحادیوں نے یمن پر اب تک کی جانے والی ‘شدید ترین’ بمباری قرار دیا ہے۔
سعودی اور یو اے ای کے خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ اتحادی فوجیوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا واقعہ جمعہ کے روز پیش آیا جب حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے ایک راکٹ حملے نے یمن کے مشرقی صوبے مارب کے ایک فوجی کیمپ میں گولہ بارود کے گودام تباہ کر دیا۔ ہلاک ہونے والے اماراتی اور سعودی فوجی وہیں تعینات تھے۔ عرب اتحادیوں نے ہفتے کے روز اس اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا جہاں سے حوثی ملیشیا نے وہ میزائل داغا کہ جس کی زد میں آ کر اتحادی فوج کے کئی درجن فوجی ہلاک ہوئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اتحادی فوج نے مارب کے سب سے بڑے اسلحہ ڈپو سمیت صنعاء میں حوثیوں کے متعدد ٹھکانے بھی تباہ کئے۔ ایک دوسری پیش رفت میں بین الاقوامی طور پر تسلیم کردہ آئینی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حامی فوج نے یمن کے جنوبی مغربی شہر تعز کے مختلف حصوں کا کنڑول حوثی باغیوں سے واپس لے لیا۔ اس سال مارچ سے سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا اور منحرف صدر علی عبداللہ صالح کے وفادار باغی فوجیوں کو نشانہ بنایا۔