اسلام آباد:پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کل کشمیر کو ہندوستان کی تقسیم کو نامکمل ایجنڈا بتایا اور کہا کہ اس مسئلہ کے حل کے بغیرہندوستان اور پاکستان کے درمیان کبھی امن قائم نہیں ہو سکتا۔جنرل شریف نے فوج کے ہیڈ کوارٹر میں ہندوستان کے ساتھ جنگ [؟][؟]کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر کہا کہ ہندوستان کے ساتھ خواہ طویل طویل عرصے کی جنگ ہو یا کم وقت، پاکستان کی فوج اس کا سامنا کرنے اور اس حملے کو ناکام کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے ۔
انہوں نے دعوی کیا کہ اگر ہمارے دشمن نے جرات کی تو اس معقول جواب دیا جائے گا اور اسے اپنی جرات کی بڑی قیمت ادا کرنی ہوگی۔ جنرل شریف نے جنگ کا تذکرہ ہندوستان کے فوجی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ کی اس تبصرہ کے تناظر میں کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان کی فوج جنگ کے لئے تیار ہے اور اگر جنگ ہوتی ہے تو وہ تیز رفتار والی مختصر مدت ہو سکتی ہے ۔ہندوستان اور پاکستان کی کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے واقعات بڑھ رہے ہیں اور اس میں اب تک گزشتہ تین ماہ میں پاکستان کے 20 افراد مارے جا چکے ہیں۔ پاکستان کو خدشہ ہے کہ ہندوستان ایک مختصر وقت کے لئے جنگ کا منصوبہ بنا رہا ہے ۔ جنرل شریف نے کہا کہ پاکستان کی فوج اندرونی یا بیرونی کسی بھی خطرے کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہے ۔
جنرل شریف نے مسئلہ کشمیر کو پیچھے رکھنے کی مخالفت کی اور کہا کہ طویل عرصے سے جاری اس مسئلہ کو واپس رکھنے کی جگہ اس پر بات چیت کر کے مسئلہ کا حل نکالا جانا چاہئے ۔انہوں نے کہا، “ہم نے افغانستان میں ایمانداری کے ساتھ امن قائم کرنے کی کوشش کی لیکن امن نہ چاہنے والے کچھ عناصر ہماری کوششوں کو ناکام کرنے میں لگے ہوئے ہیں”۔فوج کے سربراہ نے حقانی نیٹ ورک اور اس سلسلے میں افغانستان اور امریکہ کی طرف سے اظہار کی گئی تشویش کا براہ راست ذکر نہیں کیا لیکن کہا کہ ان کی فوج کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف شروع کی گئی کارروائی سے علاقائی اور بین الاقوامی امن کو یقینی ہوا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کرنے والے زیادہ تر دہشت گرد اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں ۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج اور سیکیورٹی کے تمام اداروں نے ریاست کی بالادستی حاصل کرلی ہے ، “میں اس عزم کا اعادہ کرتا ہوں کہ دہشت گردوں کے مددگار اور سہولت بہم پہنچانے والے کو بھی کیفر کردار تک پہنچاکر دم لیں گے ”۔
انہوں نے نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کے لیے تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔کراچی اور بلوچستان میں جاری آپریشن کے حوالے سے فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ وہاں امن قائم کرنے میں کافی حد تک کامیابی ملی ہے اور اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر گفتگو کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کو مکمل کرنا ہمارا قومی فریضہ ہے اور اسے پائے تکمیل تک پہنچانے میں پاک فوج اپنا کردار ادا کرے گی۔مسٹر راحیل شریف کا مزید کہنا تھا کہ بے گھر ہونے والے افراد کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے ، کوشش ہے یہ لوگ گھروں میں واپس جاکر بہتر زندگی حاصل کرسکیں۔