نئی دہلی : ملک میں ای کامرس اور آن لائن خریداری کے بڑھتے رجحان کے سبب ۲۰سے ۲۵ فیصد شاپنگ مال ویران پڑے ہیں جب کہ ان کے کرائے میں ۳۰ فیصد کی کمی آئی ہے۔
صنعتی تنظیم ایسو چیم کے ذریعہ جاری ایک مطالعاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تبدیل ہوتی طرز زندگی، کام کے بڑھتے ہوئے بوجھ اورانٹر نیٹ اور اسمارٹ فونکی سہولیات کے سبب اب لوگ شاپنگ مال جا کر خریداری کرنے کے بجائے آن لائن خریداری کی جانب تیزی سے متوجہ ہو رہے ہیں۔ ملک کے ۱۰ بڑے شہروں کے اعداد و شمار کے بنیاد پر تیار اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاپنگ مال کے کاروبار میں ۲۵ سے ۳۰ فیصد کی کمی آئی ہے جب کہ روز انہ وہاں جانے والے افراد اوسط تعداد ۱۵ سے ۲۰ فیصد کم ہوئی ہے۔ دوسری جانب ملک کا ای کامرس کارو بار رتےزی سے فروغ پا رہا ہے۔ اس کی سالانہ شرح ترقی ۳۵ فیصد ہے۔ ۲۰۲۰ءتک یہ کاروبار ۱۰۰ ارب ڈالر سے متجاوز ہونے کی امید ہے۔جو موجودہ وقت میں ۱۷ ارب ڈالر ہے آن لائن خریداری پر فی کس خرچ میں اس برس ۶۵ فیصد اور آئندہ برس ۷۲ فیصد کے اضافے کا امکان ہے۔ ای کامرس کے ذریعہ ہونے والی زیادہ تر خریداری الکٹرانک اشیائ، کتب، فلمی نغموں کی سی ڈی، ملبوسات کھیل کے سامان وغیرہ کی ہوتی ہے۔ آن لائن کے بجائے موبائل اپلیکیش ایپ کے ذریعہ خریداری میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صارفین کی کمی کے سبب آئندہ ۱۵ برسوں میں ۴۵ فیصد شاپنگ مال غیر خوردہ کاروبار جیسیے تھیٹر یہ ریسٹورینٹ وغیرہ میں تبدیل کردئے جائےں گے۔ اس فکر مندی کے سبب کئی زیر تعمیر شاپنگ مال کا کام روک دیا گیا ہے۔ مطالعہ کے مطابق یہ صورتحال کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ہندوستان سے پہلے شاپنگ مال کی روایت اپنانے والے مغربی ممالک بھی ایسی صورتحال سے گزرچکے ہیں۔ امریکہ میں ۴۶ فیصد اور برطانیہ میں ۳۲ فیصد شاپنگ مال خالی پڑے ہیں۔