اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اردو زبان کو بطور سرکاری اور دفتری زبان رائج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اردو زبان کو سرکاری زبان کا درجہ دینے سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی جس پر چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس سماعت کی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اردو ہماری قومی زبان ہے لہذا آرٹیکل 251پر فی الفور عمل کرتے ہوئے نافذ کیا جائے جبکہ اردو زبان کو فوری طور پر سرکاری اور دفتری زبان کے طور پر رائج کیا جائے۔ فیصلے میں اردو زبان رائج کرنے کے لیے 9 ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ کیس کا فیصلہ خود جسٹس جواد ایس خواجہ نے اردو میں پڑھ کر سنایا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی میں وفاقی کابینہ نے پاکستان کی قومی زبان اردو کو سرکاری زبان بنانے کے احکامات جاری کیے تھے۔
ان احکامات پر عمل درآمد ایک سال کے بعد گزشتہ دنوں کابینہ ڈویژن کی طرف سے مختلف محکموں کو حکم نامے جاری کرتے ہوئے شروع کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں برس جولائی میں جاری کیے گئے حکم نامے میں تمام محکموں اور افسر شاہی کو کہا گیا کہ وہ سرکاری احکامات و مراسلے اردو میں جاری کریں اور پہلے سے موجود دستاویزات کو بھی اردو میں ترجمہ کیا جائے۔
اس کے علاوہ اس اقدام کے ذریعے صدر، وزیراعظم اور وزرا کو بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ اندرون ملک و بیرون اپنے خطابات اردو میں ہی کریں۔ سرکاری حکام کے مطابق یہ 1973 کے آئین کی شق نمبر 251 پر مکمل عمل درآمد کی جانب ایک اہم قدم ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ پندرہ سالوں میں انگریزی زبان کی سرکاری حیثیت کو اردو میں منتقل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ اردو کو مکمل طور پر پاکستان کی سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہو۔