سان ٹیاگو:جنوبی امریکی ملک چلی نے اپنے پڑوسیوں برازیل، ارجنٹائن، یوراگوئے اور کولمبیا کے صف میں شامل ہوکر شام کے پناہ گزینوں کا استقبال کرنے کا اعلان کیا۔ چلی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “شام کے ہزاروں شہریوں کو در بدر کرنے والے اس بحران کے حل کے لئے چلی کی حکومت نے پناہ مانگنے والے ممکنہ شامی مہاجرین کے لئے ضروری کاغذی کارروائیوں کا جائزہ لینا شروع کردیا گیا ہے “۔
بیان میں کہا گیا کہ شام کے پناہ گزینوں کے لئے ویزا جاری کرنے کے عمل کو بھی تیز کر دیا گیا ہے ۔ وزیر خارجہ ہیرالڈو منوج نے کہاکہ “چلی کو اس بات کا احساس ہے ۔ یہ فیصلہ صدر جمہوریہ نے کیاہے اور اس کو بہت جلد شروع کیا جائے گا”۔ انہوں نے کہا کہ ابتداءمیں چلی 100 شامی خاندانوں کو پناہ دے گا۔قابل ذکر ہے کہ خانہ جنگی اور پرتشدد حالات کے شکار مغربی ایشیا اور افریقہ کے ممالک سے ہجرت کر نے والے لوگوں کو کھانے کی اشیاءسمیت دیگر لازمی اشیاءمہیا کرانے میں یورپ ناکام ہوتا جا رہا ہے ۔ ان مہاجرین کے سمندر پار کرنے کے دوران کشتی حادثہ میں ڈوب کر مرنے والے ایک شامی بچے کی حال ہی میں شائع تصویر نے دنیا بھر میں پناہ گزینوں کے تئیں ہمدردی کا ماحول تیار کر دیا ہے ۔