لکھنو: قدم قدم پر بجلی صارفین کا استحصال کرنے والے یو پی پی سی ایل نے ریونیو خسارہ کی بات کہہ کر فکس چارج کے معاملہ میں نذر ثانی عرضی دائر کر دی ہے۔ واضح ہو کہ اگست ماہ میں ریگولیٹری کمیشن میں کم بجلی لوڈ استعمال کرنے والوں کو کم فکس چارج دینے کی چھوٹ دی تھی۔اس پر کارپوریشن نے کمیشن سے کہا کہ ایسا کرنے سے محکمہ کو بڑا نقصان ہوگا۔
ریاستی بجلی صارفین کونسل کے مطالبہ پر بجلی ریگولیٹری کمیشن کے ذریعہ تیرہ اگست کو حکم دیا کہ دس کلو واٹ سے کم بجلی لوڈ والے صارفین افسر کلیکشن لوڈ کا ۷۵ فیصد یا اس سے کم لوڈ کا استعمال کرتے ہیں تو انہیں ۷۵ فیصد لوڈ کے مطابق ہی فکس چارج دینا ہوگا۔ مثال کے طور پر اگر ایک کلو واٹ کا گھریلو صارف صرف ۷۵۰ واٹ کا استعمال کرتا ہے تو اسے ۹۰ روپئے فی کلو واٹ فکس چارج کی جگہ محض ۶۷ روپئے پچاس پیسے دینا ہوگا۔اسی طرح دیگر لوڈ والوں پر بھی فکس چارج میں کمی آئے گی۔ اس حکم کا فائدہ سب سے زیادہ گھریلو صارفین کو ملے گا۔ جبراً بجلی لوڈ بڑھا کر صارفین کا استحصال کرنے والے پاور کارپوریشن کو کمیشن کی ہدایت راس نہیں آئی۔
اس پر گزشتہ یکم ستمبر کو بجلی ریگولیٹری کمیشن میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے کمیشن کے ذریعہ جاری سوو¿ موٹو ہدایت کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ کارپوریشن نے دلیل دی ہے کہ کمیشن کے ذریعہ ٹیرف ہدایت جاری ہونے کے بعد سوو¿ موٹو کارروائی کے تحت جو یہ تبدیلی کی گئی ہے اس سے بڑے پیمانہ پر ریونیو میں خسارہ ہوگا۔ کارپوریشن کے اس قدم کے بعد صارفین کونسل نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاور کارپوریشن کے ذریعہ نذر ثانی عرضی کی مخالفت کی جائے گی