لکھنو: قومی درج فہرست کمیشن نے ترقی میں ریزرویشن معاملہ کو لیکر غیر اطمینانی ظاہر کی ہے۔ کمیشن کے چیئر مین پی ایل پنیا نے کہا کہ اس معاملہ میں ریاستی حکومت سے تنزلی ہو رہی ملازمین کی حقیقت کی جانچ کیلئے تکنیکی کمیٹی تشکیل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
مسٹر پنیا بدھ کو وی وی آئی پی گیسٹ ہاو¿س میں صحافیوں کو خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے ریاست کے دلتوں پر بڑھتے مظالم پرناراضگی ظاہر کی۔ مسٹر پنیا نے وزیر اعلیٰ سے ویجلنس اور مانیٹرنگ کمیٹی کے جلسہ کی ہدایت جاری کرنے کیلئے کہا۔ انہوں نے وظیفہ ، ٹیوشن فیس معاملہ میں ریاستی حکومت کے آن لائن ماڈل کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ اہل طلباءمحروم نہیں ہونا چاہئے۔
مسٹر پنیا نے کہا کہ انہوں نے ریاستی حکومت سے ترقی میں ریزرویشن کے مدعے پر واضح طور پر پوچھا کہ حکومت حمایت میں ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ترقی میں ریزرویشن کے معاملہ میں ناگا راجن کیس کی جانکاری لئے بغےر ہی کارروائی کی۔
اس پر حکومت سے عدالتی حمایت لینے اور تکنیکی کمیٹی بناکر معاملہ کا تصفیہ کرنے کو کہا ہے۔ دلتوں پر بڑھتے مظالم پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قتل اور عصمت دری کے معاملہ میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت سے کہا ہے کہ ہر معاملہ کی رپورٹ اطلاع موصول ہونے کے بعد درج ہونا چاہئے۔
ویجلنس اور مانیٹرنگ کمیٹی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ تین جون ۲۰۱۱ءمیں آخری جلسہ ہوا تھا جبکہ سال میں دو جلسے ہونے چاہئے۔ اس معاملہ کو بھی وزیر اعلیٰ کے علم میں لاکر جلسہ کے سلسلہ میں ہدایت جاری کرنے کو کہا ہے۔