لکھنو: کانگریس کے رکن راجیہ سبھا پرمود تیواری نے مرکز کی نریندر مودی حکومت کو اقتصادی محاذ پر پوری طرح ناکام بتایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ صنعتی دنیا کے وزیر اعظم پر اعتماد نہ کر پانے کی وجہ سے سرمایہ دار نجی حلقہ میں سرمایہ کاری سے کترا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نہ صرف عوام بلکہ سرماریہ داروں کے درمیان بھی اپنی مقبولیت کھو چکے ہیں۔ اب تک لوگ کہتے تھے کہ مودی سے عوام ناراض ہیں لیکن لگتا ہے کہ وزیر اعظم سے قدرت بھی ناراض ہے۔
مال ایونیو واقع رہائش گاہ پر صحافیوں کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر تیواری نے کہاکہ صنعتی دنیا کے دماغ میں بیٹھ گیا ہے کہ وزیر اعظم محض ایک اڈانی گروپ کو بڑھانا چاہتے ہیں یہ ابھی علامت نہیں ہے۔ خوابوں کی دنیا میں رہنے والے وزیر اعظم نے ملک کے چنندہ سرمایہ داروں کے ساتھ جلسہ کیا۔ ایسا پہلی بار ہوا کہ وزیر اعظم کے پروگرام کا براہ راست ٹےلی کاسٹ نہیں ہوا۔ ذرائع کی مانیں تو وزیر اعظم ملک کی اقتصادی حالت پر فکر مند ہیں اور ان کا کل کا بیان قابل قبول ہے۔
کسانوں کی خود کشی پر بولتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مانسون نے کسان کو تباہ کر کے رکھ دیا۔ ریاست سے سب سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ ہونے کے باوجود مرکزی حکومت نے ریاست کے کسانوں کی مدد کیلئے نہ تو کوئی بیان دیا اور نہ ہی ان کی مدد کی۔ مسلسل دو برسوں سے بحران کا شکار کسانوںکا صبر جواب دے رہا ہے جس کا جواب سیتاپور میں کسان کی خود کشی کی واردات ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ تنہا معاملہ ہے جس میں چار ماہ کے اندر باپ بیٹے نے فصل برباد ہونے اور مالی امداد نہ ملنے پر خود کشی جیسا قدم اٹھایا۔ انہوںنے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری کارروائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے گھر کی مرغی دال برابر محاورہ کو زمین پر اتارنے کی بات کہی۔ مسٹر تیواری نے کہاکہ مرکزی حکومت نے اسے بھی ممکن کر دکھایا۔
مہنگائی آسمان چھو رہی ہے، دال، پیاز اور لازمی اشیاءکی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو رہی ہے۔ ارہر کی دال مرغی کی قیمت کے برابر ہے۔ مسٹر تیواری نے حصول آراضی آرڈیننس پر مودی حکومت کی خود سپردگی کو کسانوں کی جیت اور کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کی جدو جہد کا نتیجہ بتاےا۔