لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو پارٹی میں احتساب کمیشن کے قیام پر راضی ہو گئے ہیں۔پارٹی کے اندر اس مسئلے کے بارے میں طویل عرصے مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ بلاول ہا¶س میں بدھ کو پارٹی کی میٹنگ میں شامل ہونے والے ایک پارٹی رکن نے کہا، “پارٹی کے کئی بڑے لیڈروں پر کئی سال سے بدعنوانی کے الزامات لگتے رہے ہیں اور میڈیا نے پی پی پی کو بدعنوانی کا مترادف قرار دے دیا ہے ۔
ہم آئندہ انتخابات میں اس خراب تصویر سے خود کو نہیں نکال پائیں گے ۔ اس کی وجہ سے یہ ضروری ہے کہ پارٹی قیادت بدعنوانی کے خلاف جنگ کا اعلان کرے اور پارٹی کی طرف سے خراب عناصر کو نکال باہر کرے ۔ پی پی پی کے پرانے رہنما¶ں کا کہنا ہے کہ پارٹی کو خراب پارٹی کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور بنیادی طور پر اسی وجہ سے 2013 کے عام انتخابات میں پی پی پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ہر بار کچھ وقت کے وقفے کے بعد میڈیا میں پی پی پی رہنما¶ں کی بدعنوانی کی رپورٹ چھا جاتی ہے ، جس سے پارٹی کی تصویر بہت خراب ہو گئی ہے ۔سابق وزیر اعظم رضا پیرواعظ اشرف نے پارٹی رہنما¶ں کا میڈیا ٹرائل کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ پارٹی کے لیڈروں پر الزام لگا رہے ہیں اور بدعنوانی کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں، انہیں خود کو احتساب کے لئے تیار رکھنا چاہئے ۔ پارٹی رہنما¶ں کے خلاف لگائے گئے کرپشن کے کئی معاملے گزشتہ کئی سال سے زیر التوا ہیں۔ انہوں نے ان معاملات کو فوری طور پر نمٹنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ہی بلاول بھٹو کو احتساب کمیشن کی تشکیل کا طریقہ کار تجویز کیا تھا۔