برلن:جرمن ماہرین آثار قدیمہ نے برلن سے جنوب کی طرف ایک چھوٹے سے شہر میں لکڑی کی بنی ممکنہ طور پر ملک کی پہلی ایسی باقاعدہ مسجد کی باقیات دریافت کی ہیں، جو پہلی عالمی جنگ کے دوران اپنی تعمیر کے دس سال بعد منہدم کر دی گئی تھی۔ اس تاریخی مسجد کی باقیات برلن ہی میں قائم فری یونیورسٹی کے ماہرین آثار قدیمہ نے دریافت کی ہیں۔ برلن سے قریب چالیس کلومیٹر جنوب کی طرف واقع چھوٹے سے شہر و¿ونسڈورف میں کھدائی کرنے والی ماہرین کی اس ٹیم کے مطابق اسے ماضی کی اس مسجد کی جگہ سے موٹی دھاتی تاروں اور لوہے کی چادروں کے علاوہ شیشے کے کئی بڑے بڑے ٹکڑے اور اس مسجد کے لکڑی سے بنائے گئے گنبد کے کچھ حصے بھی ملے ہیں۔ ماہرین نے اپنی اس نئی دریافت اور ماضی میں اس مسجد کی چند بہت ہی پرانی تصویروں کی مدد سے جو مصدقہ حقائق جمع کیے ہیں، ان کے مطابق اس مسجد کا سارے کا سارا ڈھانچہ لکڑی کا بنا ہوا تھا اور اس کے میناروں کی اونچائی ۲۳میٹر تھی۔