واشنگٹن:صحت کے عالمی ادارے نے رپورٹ دی ہے کہ مغربی افریقہ کو ایبولہ کے مہلک وائرس سے پاک کرنے کیلئے کافی پیش رفت حاصل ہوئی ہے۔ تاہم، ادارے نے متنبہ کیا کہ ابھی یہ وبا ختم نہیں ہوئی، جب کہ ایبولہ سے متاثرہ ملکوں کو ضرور چوکنہ رہنا ہوگا۔
یہ بات عالمی ادارہ¿ صحت کے صدر دفتر، جینوا سے ’وائس آف امریکہ‘ کی نامہ نگار، لیزا شلائین نے اپنی رپورٹ میں کہی ہے۔عالمی ادارہ¿ صحت نے ایبولہ کے معاملے پر کافی تسلی بخش اطلاعات دی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی سے اب تک ایبولہ کے کیسز ۱۰کے ہندسے سے نیچے تھے۔ اِن میں سیئرا لیون کے گاو¿ں، کمببیا کے آس پاس رپورٹ ہونے والے چار نئے کیسز شامل ہیں، جب کہ گذشتہ ہفتے گِنی میں ایک نیا کیس سامنے آیا ہے۔
عالمی ادارہ¿ صحت کے نائب سربراہ، بروس ایلوارڈ نے کہا ہے کہ گِنی کے معاملے میں صورت حال نے بہتر ر±خ اختیار کیا ہے۔بقول ا±ن کے، ’آج (بدھ) کے روز تک، گذشتہ ہفتے سے، ایبولہ کا کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ گذشتہ سال کے مقابلے میں، گِنی میں مارچ سے اب تک کا عرصہ بہتر رہا ہے، جب ایبولہ کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ واضح طور پر، اس بیماری کے کنٹرول کے لحاظ سے، صورت حال بہتر ہو رہی ہے‘۔ڈاکٹر ایلوارڈ نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے مغربی افریقہ میں تین اہم کارنامے سامنے آئے۔ ا±نھوں نے بتایا کہ لائبیریا میں گذشتہ 42 دِنوں سے ایبولہ کے کسی کیس کی تصدیق نہیں ہوئی، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وائرس نے دوبارہ سر نہیں اٹھایا۔ جب سے مئی میں علاقے کو وائرس سے پاک ہونے کا دعویٰ سامنے آیا تھا، صرف ایک ہی کیس رپورٹ ہوا ہے۔ا±نھوں نے بتایا کہ سیئرا لیون کے دارالحکومت، فری ٹاو¿ن میں گذشتہ 21 دِنوں کے دوران ایبولہ کا کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ اور تیسری بڑی کامیابی یہ ہے کہ گِنی کے شہر فورکاریہ میں گذشتہ 21 دِنوں سے اس بیماری کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا، جب کہ یہ بدترین متاثرہ خطہ رہا ہے۔ا±نھوں نے بتایا کہ حاصل ہونے والی پیش رفت سے پتا چلتا ہے کہ اس وبا کو کنٹرول کرنے کی حکمتِ عملی کامیاب ثابت ہو رہی ہے۔
لیکن، ا±نھوں نے متنبہ کیا کہ وائرس ازخود ختم نہیں ہو رہا ہے۔ڈاکٹر ایلوارڈ نے کہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ رواں سال کے اواخر تک ایبولا کی وبا پر کنٹرول پایا جائے۔ جب یہ ہدف حاصل ہوگا، وہ کہتے ہیں کہ بیماری کے پھر سے بھڑک اٹھنے کے خلاف کاوشوں کی کامیابی کیلئے اگلے 24 ماہ تک بیماری پر مو¿ثر نگاہ رکھنے کی ضرورت ہوگی۔