اسی قسم کی جھڑپ جولائی کے مہینے میں بھی ہوئی تھی
مشرقی یروشلم میں مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے ہے وہ مسجد کے احاطے میں اس لیےگھسے تاکہ ’ہنگاموں کو روکا جا سکے۔‘
اطلاعات کے مطابق پولیس نے آنسو گیس اور سٹن گرینیڈز کا استعمال کیا اور اس کے جواب میں ان پر پتھر اور آتشی اشیا پھینکی گئیں۔
یہ جھڑپیں اس وقت ہوئی ہیں جب یہودیوں کا نیا سال روش ہاشونا شروع ہو رہا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں فلسطینی نوجوان منصوبہ بندی کر رہے تھے کہ یہاں ایسے حالات پیدا کیے جائیں کہ یہودی یہاں نہ آئیں۔
ہیرٹز اخبار کے مطابق سکیورٹی فورسز نے مقامی وقت کے مطابق صبح 6:45 منٹ پر اچانک چھاپہ مارا تاکہ اس جگہ کو کھولا جا سکے۔
بیت المقدس فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مذہبی اور سیاسی تنازع کا باعث ہے
بعد میں پولیس کی طرف سے آنے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ نقاب بردار نوجوانوں نے پولیس پر پتھر اور آتشی چیزیں پھینکیں۔ پولیس کے مطابق انھیں وہاں سے ایک پٹرول بم بھی ملا ہے۔
اسرائیلی پولیس کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ جھڑپوں میں کوئی زخمی نہیں ہوا جبکہ کچھ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ اسی قسم کی جھڑپ جولائی میں بھی ہوئی تھی۔
حرم الشریف اسلام میں تیسرا مقدس ترین مقام ہے جبکہ یہودیوں کے لیے بھی یہ مقدس مقام کا درجہ رکھتا ہے اور یہاں پر یہودیوں کی دو قدیم عبادت گاہیں موجود ہیں۔ حرم الشریف کے احاطے میں دو اہم مساجد، مسجدِ اقصیٰ اور قبۃ الصخرہ واقع ہیں۔
بیت المقدس فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مذہبی اور سیاسی تنازع کا باعث ہے اور اس حوالے سے پرتشدد واقعات ہوتے رہتے ہیں۔
یہاں گذشتہ ہفتے اس وقت کشیدگی میں اضافہ ہو گيا تھا جب اسرائیل کے وزیرِ دفاع موشے یالون نے دو مسلم گروہوں پر پابندی لگا دی جو احاطے میں یہودیوں کے داخلے کے خلاف تھے۔
یہودیوں کے نئے سال کا آغاز اتوار کو سورج غروب ہونے کے وقت سے شروع ہو رہا ہے اور منگل کی شام تک جاری رہے گا۔