نئی دہلی: کانگریس نے قومی راجدھانی دہلی میں ڈینگو کے تیزی سے پھیلنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کے لئے دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی)، کیجریوال حکومت اور مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔کانگریس کی دہلی یونٹ کے صدر اجے ماکن نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم سی ڈی اور دہلی حکومت نے بدلتے ہوئے موسم کے مطابق ڈینگو کی روک تھام کے لئے پہلے سے احتیاطی اقدامات نہیں کیے جس کی وجہ سے دہلی میں اتنے تیزی سے ڈینگو کی بیماری پھیل رہی ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ کیجریوال حکومت نہ صرف ڈینگو کے مرض سے متاثر افراد کی تعداد گھٹاکر بتا رہی ہے بلکہ ڈینگو سے ہونے والی اموات کی اصل تعداد کو بھی چھپا رہی ہے ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کیجریوال حکومت اپنے مختلف اشتہارات میں عوامی بہبود کے بڑے بڑے دعوے کرتی رہی ہے لیکن ڈینگو سے بیداری کے سلسلے میں وہ اشتہارات پر کوئی رقم خرچ نہیں کر رہی ہے ، مسٹر ماکن نے کہا کہ کیجریوال حکومت صرف سیاسی مفادات کے لئے اشتہارات پر پیسے خرچ کر رہی ہے ۔
عوامی مفادات کے لئے نہیں۔مسٹر اجے ماکن نے کہا کہ ڈینگو کے وبا کی شکل اختیار کرلینے کے بعد کیجری وال حکومت نے دہلی کے مختلف اسپتالوں میں مریضوں کے لئے ایک ہزار بستر لگانے کا آرڈر تو کردیا ہے لیکن یہ بستر کہاں لگائے جائیں گے ۔
اس کا اب تک کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ڈینگو کے مرض سے بچنے اور احتیاطی اقدامات کے لئے اشتہار کا ایک خاکہ تیار کرکے دہلی کے وزیر اعلی کیجری وال کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ اس اشتہار کا عوامی مفادات کا لئے استعمال کریں۔مسٹر ماکن نے کہا کہ کانگریس آئندہ 17 ستمبر جمعرات کو وزیر اعلی کیجری وال کی رہائش گاہ کے سامنے مظاہرہ کرکے ڈینگو کے امراض کے تئیں مسٹر کیجری وال کو بیدار کرے گی تاکہ وہ اس سمت میں احتیاطی اقدامات کریں۔
کانگریس کی سینئر لیڈر اور دہلی کی سابق وزیر کرن والیہ نے کہا کہ کانگریس کے دور اقتدار میں موسم بدلنے کے ساتھ ہی ڈینگو کی بیماری سے روک تھام کے لئے ہر سال قبل از وقت احتیاطی اقدامات کرتی تھی۔ اس لئے ایم سی ڈی، دہلی حکومت اور مرکزی حکومت کو ڈینگو کی روک تھام کے لئے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔پریس کانفرنس میں کانگریس کی دہلی یونٹ کی ترجمان اعلی شرمسٹھا مکھرجی بھی موجود تھیں۔