نام پینہ:کمبوڈیا اور لاس کے چار روزہ دورہ پر آئے نائب صدر حامد انصاری نے کمبوڈیا کے دارالحکومت نام پینہ میں کابینہ سے آج خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندستان کے عوام اور حکومت دونوں ہی اپنے پڑوسی ملک کمبوڈیا کے ساتھ پرمضبوط روابط کے خواہاں ہیں۔ پہلی بار کمبوڈیا کے دورے پر آئے مسٹر انصاری نے اپنے خطاب میں کہا ‘اس خوبصورت ملک کا میرایہ پہلا دورہ ہے اور یہاں کے لوگوں کے درمیان ہندستان اور ہندستانیوں کے تئیں دوستی اور تعلق کا جو احساس ہے ، اسے دیکھ کر میں حیرت زدہ ہوں۔
اس دورہ سے مجھے کمبوڈیا کے لوگوں کو یہ بتانے کا موقع ملا ہے کہ نہ صرف حکومت بلکہ ہندوستان کے لوگ بھی کمبوڈیا کے ساتھ دوستی اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے حق میں ہیں’۔ مسٹر انصاری نے کہا ‘دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان ایک دوسرے کے تئیں جومحبت اور اپنا پن ہے ، وہ ہمارے تاریخی و ثقافتی روابط کے سبب ہے ۔
ہمارے مذہبی اور ثقافتی تعلق ہی ہمیں ایک دوسرے سے جوڑتے ہیں۔ ہندو اور بدھ مذاہب ہندوستان سے ہی ایشیا کے باقی حصوں میں پھیلے ۔ نوآبادیاتی دور حکومت میں بھی دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی روابط برقرار رہے اور ہندستان نے آزادی ملنے کے بعد جنوب مشرقی ایشیا کے اپنے ہم خیال ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے سنجیدہ کوشش کئے ’۔ نائب صدر نے کہا ‘کمبوڈیا آج بدامنی کے دور سے باہر نکل چکا ہے اور استحکام کے ساتھ اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ اس علاقے میں صحیح سمت میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے ۔ اقتصادی ترقی کی راہ پر آگے بڑھتے ہوئے کمبوڈیا حکومت جس طرح سے عوامی فلاح و بہبود کے لئے سنجیدہ کوشش کر رہی ہے اس کی ہندستان ستائش کرتا ہے ۔
ہندستان کی ہی طرح کمبوڈیا میں بھی نوجوانوں کی آبادی کا فیصد بہت زیادہ ہے ۔ نوجوانوں میں صلاحیت کی اضافہ کے لئے کئی تربیتی اور تعلیمی پروگراموں میں ہندستان کمبوڈیا کا تعاون کر رہا ۔میکونگ-گنگا تعاون اقدام کے ذریعے ہم نے کمبوڈیا کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کیا ہے ’۔