ڈھاکا ۔ بنگلہ دیش میں کشیدہ صورتحال کے سبب ایشین کرکٹ کونسل نے ایشیا کپ کے انعقاد کے حوالے سے اجلاس آئندہ ماہ طلب کرلیا۔کونسل کے چیف ایگزیکٹو سید اشرفل الحق نے کہا کہ ایشیا کپ کے انعقاد کے حوالے سے اجلاس کولمبو میں چار جنوری کو ہوگا جس میں ایونٹ کی منتقلی یا متبادل وینیو کے بارے میں بات چیت کی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں کشیدہ صورتحال کے سبب ایونٹ میں حصہ لینے والے ملکوں نے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے اور بنگلہ دیش میں سیکورٹی کی صورتحال پر سوالات کرنا بھی شروع کردئیے ہیں۔جیسے جیسے بنگلہ دیش میں سیاسی کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔ بنگلہ دیش میں آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا انعقاد خطرے میں پڑتا جارہا ہے۔ سری لنکا اس میگا ایونٹ کے میزبان کے طور پر مضبوط متبادل ملک بن کر سامنے آیا ہے۔ سری لنکا کے گرائونڈ2012 میں بھی اس ٹورنامنٹ کی کامیابی سے میزبانی کرچکے ہیں۔ امکان ہے کہ آئی سی سی اس بارے میں باضابطہ اعلان 27 اور28 جنوری کو دبئی میں آئی سی سی بورڈ میٹنگ کے بعد کیا جائے گا۔ اس سے قبل سری لنکا کو اپنی کرکٹ ٹیم بنگلہ دیش بھیجنے کا فیصلہ کرنا ہے۔ جبکہ فروری میں ہونے والے ایشیا کپ کے حوالے سے ایشین کرکٹ کونسل کو بھی فیصلہ کرنا ہوگا۔ ذرائع کے مطابق ہندوستان میں آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے کیوں کہ ہندوستان میں انتخابات کی تیاریاں شروع ہونے والی ہیں۔ اس لیے خود ہندوستان انڈین پریمیئر لیگ کو انگلینڈ یا سنگاپور منتقل کرنے پر غور کررہا ہے۔ ایسی صورت میں ہندوستان کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی میزبانی دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جبکہ آئی سی سی اپنے کسی بھی ٹورنامنٹ کو ری لوکیٹ کرنے سے قبل ٹورنامنٹ کو اسی ٹائم زون میں کرانے کا پابند ہوگا۔ اس ٹائم زون میں بھارت انکاری ہے جبکہ پاکستان میں یہ ٹورنامنٹ نہیں ہوسکتا۔ اس صورت میں قرعہ فال سری لنکا کے نام نکلنے کے امکانات روشن ہیں۔ آئی سی سی کے فیوچر ٹور پروگرام کے تحت ٹورنامنٹ کے کوالیفائر کے لیے16مارچ اور مین رائونڈ کیلئے21 مارچ کی ونڈو ہی خالی ہے۔ ذرائع کے مطابق بنگلہ دیش کی صورتحال دیکھ کر سری لنکا نے خاموشی سے ہوم ورک شروع کردیا ہے۔ ان کے پاس بہت سارے گرائونڈز اس میگا ایونٹ کی میزبانی کے لیے تیار ہیں۔