لکھنو: پرنسپل سکریٹری اطفال ترقیات اور مقوی غذا کمار کملیش کے ساتھ خاتون آنگن باڑی ملازمین یونین کے نمائندوں کے ساتھ انتظامی سطح پر گفتگو ں کے بعد دھرنا کے چوبیسویں دن تحریک ملتوی کر دی گئی ۔ پرنسپل سکریٹری کے ذریعہ اتر پردیش کے تمام ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ و ضلع پروگرام افسروں کو دھرنے کے سلسلے میں کسی بھی ملازمہ کے استحصال نہ کئے جانے کی انتظامی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
انتظامیہ کے ساتھ گفتگوں میں گریش پانڈے ، صدر ، اور ہند مزدور سبھا کے جنرل سکریٹری اوما شنکر مشرا موجود تھے۔ انتظامیہ کی جانب سے جلسہ میں پرنسپل سکریٹری کمار کملیش کے ساتھ اسسٹنٹ ڈائرکٹر مالیات اوراسسٹنٹ ڈائرکٹر انتظامیہ شامل ہوئے ۔
جی پی او پر بھاری پولیس فورس کے گھیرے میں دھرنا کو خطاب کرتے ہوئے یونین کے صدر گریش پانڈے نے کہا کہ انتظامیہ کے ساتھ بات چیت مثبت رہی اور ۲۲ نکاتی مطالبات کے سلسلے میں دو گھنٹے سے زیادہ چلی گفتگومیںڈائرکٹوریٹ کے افسران وانتظامیہ اور خاتون آنگن باڑی ملازمین یونین کے نمائندوں میں محکمہ جاتی بدعنوانی کو ختم کرنے ، آنگن باڑی ملازماو¿ں کی شرح تنخواہ اور انتظامی اور فلیکسی فنڈ براہ راست آنگن باڑی ملازماو¿ں کے کھاتے میں بھیجنے کافیصلہ لیا گیا۔
انہوںنے آئی سی ڈی ایس مینوول کے مطابق اسکیم کی لا مرکزیت کی رضا مندی پر اطمنان ظاہر کیا اورڈائرکٹوریٹ میں منظور عہدہ سے زیادہ ملازمین کو منصوبوں میں بھیجنے پر انتظامیہ کی رضا مندی کے بعد دھرنے کو ختم کرنے کا فیصلہ لیا۔ کارگزارصدر بالیش سینی نے کہاکہ یہ آنگن باڑی ملازماو¿ں کی جیت ہے ۔
اور ہمیں امید ہے کہ پانچ اکتوبرکو انتظامیہ کے ساتھ ہونے والی گفتگو سے قبل آج کے فیصلوں پر عمل ہو جائیں۔ یونین کی جنرل سکریٹری نیلم پانڈے نے کہاکہ انتظامیہ کے ذریعہ کارکنا ن کے درد کو سمجھا گیا ہے۔ اگر طے شدہ مدت میں سارے فیصلوں پر عمل نہیں ہوا تو یونین تاریخی دھرنا و تحریک چلانے کے لئے مجبور ہو جائے گی۔