رپورٹ درج ہونے کے باوجود ملزم کی گرفتاری نہیں
لکھنو:ملیح آباد میں شہدوں کاقہر دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے۔ بہو بیٹیوں کی عزت محفوظ نہیں ہے۔ متاثرین کی انتھک کوششوں سے ایف آئی آر در ج ہونے سے پولیس کارروائی کرنے سے بچتی رہتی ہے۔ جس کے بدلے میں عصمت دری کی واردات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
اسی سلسلے میں گزشتہ شب طالبہ سے عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ گاو¿ں فتح نگر کسمنڈی کلا باشندہ جگبھان سنگھ یادو سرکاری نوکری میں ہے جو زیادہ تر لکھنو¿ میں رہتے ہیں گاو¿ں میں ان کی بیمار بیوی اور بیٹی رہتی ہے۔ جو دسویں جماعت کی طالبہ ہے ۔ طالبہ اپنے گھر کے کمرے میں پڑھ رہی تھی تبھی رات تقریباً بارہ بجے پڑوس کا ہی سورج یادو ولد سریش یادو (۲۵) گھر کے پیچھے سے کمرے میں داخل ہو گیا۔
اور طالبہ کے کمرے میں پہنچ کر چھیڑ خانی کرنے لگا۔ طالبہ کی مخالفت کے باوجود اس نے اس کا منہ دبا کر اس کی عصمت دری کی ۔ چھوٹنے پر طالبہ نے شور مچایا تو گھر کے لوگ کمرے میں پہنچے اور ملزم کو پکڑ لیا۔ پڑوسیوں کی بھیڑ بڑھنے پر ملزم بھاگ نکلا ۔ کنبہ والوں نے جمعرات کو تھانے میں تحریر دے کر انصاف کی فریاد کی ہے۔ پولیس نے عصمت دری اور پاسکو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا لیکن اب تک ملزم کو گرفتار نہیں کیا۔ جس سے دیہی باشندوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔