لکھنو:سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیر تعمیرات عامہ شیو پال سنگھ یادو نے آر ایس ایس پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کے لوگوں کو جمہوری عہدے کے وقار کا بھی خیال نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ نائب صدر جمہوریہ جمہوری معاملوں کے ماہر اور ایک عمدہ شخص ہیں لیکن آر ایس ایس نے ان کے وقار کا خیال نہیں رکھا اور جو الزام لگائے وہ قابل مذمت ہیں۔ آج یہاں سماج وادی پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں میرٹھ کے سابق ضلع پنچایت صدر اور کانگریس رہنما دیا نند گپتا کے بیٹے اجے اگروال کی سماج وادی پارٹی میں شمولیت کے موقع پر منعقد پریس کانفرنس میں قومی شاہراہوں کی حالت خراب ہونے کیلئے مرکزی حکومت کی تنقید کی۔
مسٹر یادو نے مرکزی حکومت پر اترپردیش کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ ہم نے قومی شاہراہ اور این ایچ آئی کی سڑکوں کو ٹھیک کرانے کیلئے مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ کو کئی مرتبہ خط لکھا اور تجویز بھیجی لیکن مرکزی حکومت نے کوئی مدد نہیں کی ہے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ قومی شاہراہوں کی حالت بےحد خراب ہے لیکن عوام سمجھتے ہیں کہ اس کیلئے ریاستی حکومت ذمہ دار ہے۔ قومی شاہراہوں کی تعمیر اور اس کی مرمت کا بجٹ مرکزی حکومت دےتی ہے۔ ریاست میں جتنی بھی شاہراہیں ہیں ان کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہوتی ہے۔
ہم نے اسٹیٹ ہائی وے پوری ریاست میں اچھے بنوائے ہیں۔ ریاستی قومی شاہراہوں پر کہیں کوئی گڑھا نہیں ہے۔مسٹر یادو نے کہا کہ ہم نے قومی شاہراہوں کے کام کو پورا کرنے کیلئے مرکزی حکومت سے بارہ سو کروڑ روپئے طلب کئے تھے لیکن مرکزی حکومت کی طرف سے محض تین سو کروڑ ملے ۔ اسی طرح مرمت کیلئے دو سو کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا تو صرف تین کروڑ روپئے ملے۔اس درمیان سابق رکن راجیہ سبھا امر سنگھ کی پارٹی میں واپسی کے سوال پر مسٹر یادو نے کہا کہ امر سنگھ ہمارے کنبہ کے ممبر ہیں۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو اور سماج وادی سربراہ سے ان کی ملاقات ہوتی رہتی ہے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ امر سنگھ کے پارٹی میں شامل ہونے کے بارے میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
اس بارے میں اگر کوئی بات چیت ہوگی تو فیصلہ ملائم سنگھ یادو کریں گے۔
واضح ہو کہ امر سنگھ گزشتہ ایک ہفتہ میں وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو سے ان کی رہائش گاہ پر دو مرتبہ ملاقات کر چکے ہیں۔ انہوں نے مہاراشٹر میں ٹیکسی ڈرائیوروں کو لائسنس کیلئے مراٹھی زبان لازمی ہونے کیلئے بی جے پی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں اترپردیش اور بہار کے لوگوں کو پریشان کررہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بہار میں سماج وادی پارٹی بی جے پی کو اقتدار میں نہیں آنے دے گی۔ اقلیتی طبقہ سماج وادی پارٹی کے ساتھ رہا ہے اور آئندہ بھی رہے گاسماج وادی پارٹی ہمیشہ اقلیتوں کی لڑائی لڑتی رہی ہے اور لڑتی رہے گی۔