ایرانی صدر حسن روحانی نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا ہے کہ ایران دنیاکے امن کیلئے خطرہ نہیں،ہم امن پریقین رکھتے ہیں، ایران کیخلاف پابندیوں پرتشویش ہے، پابندیوں سے عوام کو نقصان پہنچتاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیار ایران کے سیکیورٹی نظریے کیخلاف ہیں، ایران کا ایٹمی پروگرام ہمیشہ پْرامن رہیگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام کے مسئلے کافوجی حل نہیں چاہتے، بیگناہ لوگوں پرڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔
امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ پشاور میں چرچ کے باہر بم دھماکوں سے بڑاجانی نقصان ہوا ہے،ان کاکہناتھا ڈرون حملے ان علاقوں میں کیے جاتے ہیں جہاں زمینی کارروائی ممکن نہیں۔نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 68 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب میں صدراوباما کا کہنا تھا کہ القاعدہ کے خلاف جنگ آخری مراحل میں ہے، القاعدہ بکھر چکی ہے۔تاہم اب بھی اس سے خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی لگانا ہوگی۔بصورت دیگر مشرق وسطیٰ میں امریکی مفاد کوخطرے کی صورت میں فوجی طاقت استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں۔ امریکی صدرکا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ سفارتی ذرائع سے مسائل کا حل چاہتے ہیں جبکہ مصر کے ساتھ تعاون وہاں جمہوریت کے فروغ پر منحصر ہوگا۔