نئی دہلی:نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کمبوڈیا اور لاس کے چار روزہ دورہ مکمل کرکے کل دیر رات وطن واپس لوٹ آئے ۔ ان دونوں ملکوں کے دورے کے دوران باہمی تعاون اور مفادات پر مبنی کئی مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے ۔
ڈاکٹر انصاری نے وطن واپسی لوٹتے وقت اپنے خصوصی طیارے میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ امن کے بغیردنیا کا کوئی بھی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ یہی وجہ ہے کہ ہندستان کا سب سے زیادہ زور امن کو فروغ دینے پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ آنجہانی وزیراعظم جواہر لعل نہرو اور آنجہانی صدر جمہوریہ راجندر پرساد نے تقریباً 60برس قبل کمبوڈیا اور لاس سے دوستی اور تعاون کے رشتوں کا آغاز کیا تھا۔ جس میں گزرتے وقت کے ساتھ اب کافی گرمجوشی اور مضبوطی آگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کمبوڈیا ، لاس اور آسیان ممالک ہندستان کے اچھے پڑوسی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہندستان ان چھوٹے چھوٹے ملکوں کا خیر خواہ ہونے کے ناطے ان کے ساتھ دوستی اور تعاون کا رشتہ رکھنے میں کافی دلچسپی رکھتا ہے ۔کمبوڈیا اور لاو¿س کے دورے کے بارے میں ڈاکٹر حامد انصاری نے کہا کہ دونوں ملکوں کی قیادت سے کافی خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوئی اور کافی مثبت مذاکرات کے بعدکئی اہم مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے جن سے جہاں ان دنوں ملکوں کے عوام کو فائدہ پہنچے گا وہیں ان دونوں ملکوں اور وہاں کے عوام سے ہندستان کے رشتے مزید مضبوط ہوں گے ۔ دہشت گردی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک عالمی المیہ ہے جس سے دنیا کے تقریباً تمام ممالک پریشان ہیں ۔ اس لئے پوری دنیا کو متحد ہوکر اس کا خاتمہ کرنے کے لئے پرزور اقدامات کرنے چاہئیں۔کمبوڈیا اور لاوس کو درپیش مسائل کے حوالے سے ڈاکٹر حامد انصاری نے کہاکہ اپنے مسائل حل کرنے کے لئے ان ملکوں کے پاس کافی بہتر میکانزم ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپنے مسائل حل کرنے کے لئے ان ملکوں کے پاس کافی بہتر میکانزم ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہاکہ آسیان ممالک کے لوگ انتہائی نرم گفتار ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی ترقی اور استحکام میں یقین رکھتے ہیں اور ہندستان ترقی پذیر اپنے پڑوسی چھوٹے ملکوں کے ساتھ تعاون کا رویہ رکھتا ہے تاکہ وہ تیز رفتار ترقی کرسکیں۔