پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئندہ سال چار سے 20 فروری تک یہ سپر لیگ قطر کے شہر دوحہ میں کرانے کا اعلان کررکھا ہے لیکن اب اس بات کے اشارے ملے ہیں کہ پاکستان کی یہ پہلی بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی لیگ پاکستان کرکٹ بورڈ کی دیرینہ خواہش کے مطابق متحدہ عرب امارات میں منعقد ہو۔
یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ یہ لیگ متحدہ عرب امارات میں منعقد کرنا چاہتا تھا لیکن برطانوی نژاد ایک پاکستانی بزنس مین کی جانب سے انہی تاریخوں میں ریٹائرڈ انٹرنیشنل کرکٹرز کی ماسٹرز چیمپینز لیگ کے انعقاد کے اعلان کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو متبادل کے طور پر قطر کے شہر دوحہ کا انتخاب کرنا پڑا تھا کیونکہ امارات کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو مطلع کردیا تھا کہ دبئی شارجہ اور ابوظہبی کے میدان ماسٹر لیگ کے منتظمین نے حاصل کررکھے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام نے قطر کے حکام سے مذاکرات کے بعد وہاں وکٹوں کی تیاری اور گراؤنڈ میں دیگر سہولتوں کی تیاری بھی شروع کردی تھی لیکن اب یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ ماسٹر لیگ کے منتظمین اپنے ایونٹ کی تاریخوں میں ردوبدل پر آمادہ دکھائی دیتے ہیں۔
پاکستان سپر لیگ کے سربراہ نجم سیٹھی، چیف ایگزیکٹیو سبحان احمد اور جنرل منیجر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ نے دبئی میں امارات کرکٹ بورڈ کے حکام سے مذاکرات کیے ہیں تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے سپر لیگ دوحا کے بجائے دبئی اور شارجہ میں منعقد کرنے کے بارے میں ابھی کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ باضابطہ اعلان اتوار کے روز سپر لیگ کے لوگو کی تقریب رونمائی کے موقع پر کیا جاسکتا ہے ۔
جب اس بارے میں قطر کرکٹ کے چیف ایگزیکٹیو گل خان جدون سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے اس پر تبصرہ کرنے سے معذرت ظاہر کردی۔
پاکستان سپر لیگ کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کرس گیل سمیت کئی غیرملکی کرکٹرز نے اس میں شرکت پر آمادگی ظاہر کی ہے۔