گلوکاری کے ساتھ آشا بھوسلے ایک کامیاب کاروباری شخصیت بھی ہے اور وہ بھارت اور بھارت سے باہر دس ریستورانوں کی مالکن ہیں
بھارت میں ایک ہزار فلموں کے لیے 11 ہزار سے زیادہ نغمے گانے والی سینیئر گلوکارہ آشا بھوسلے کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی پرفارمنس سے قبل مضطرب ہو جاتی ہیں اور یہ ان اضطراب کی کارکردگی میں نکھار لاتا ہے۔
آشا بھوسلے گذشتہ 72 برس سے دنیائے موسیقی سے وابستہ ہیں اور 20 سے زیادہ زبانوں میں نغمہ سرائی کر چکی ہیں۔
بی بی سی سے خصوصی بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ ’جب آپ فن کا مظاہرہ کرنے والے ہوں تو نروس ہونا اچھا ہوتا ہے‘ اور تمام فنکار وں کی طرح وہ بھی بسا اوقات سٹیج پر جانے سے قبل تھوڑی بہت گھبرائی ہوئی ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’نروس ہونے سے آپ کی کارکردگی میں نکھار بھی آتا ہے اور جب میں گانا شروع کر دیتی ہوں تو وہ احساس خود بخود غائب ہو جاتا ہے۔‘
سات دہائیوں کے اس سریلے سفر میں اپنی پسندیدہ یادوں کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے ہمیشہ آنجہانی کشور کمار کے ساتھ گا کر اور کام کر کے مزا آیا۔ وہ ایک بہترین پس پردہ گلوکار، اداکار اور فلمساز و ہدایتکار تھے۔‘
آشا نے کہا کہ ’ کشور کمار کے ساتھ کام کرنا ہمیشہ جہاں ایک چیلینج رہا وہیں ایک مثبت تجربہ بھی ثابت ہوا۔‘
کھانا بھی دل سے اور گانا بھی
کھانا پکانے کا تعلق دل سے ہے۔ ہر ڈش دل سے بنانی چاہیے تاکہ کھانے والے اس سے لطف اٹھا سکیں اور گانے میں بھی یہی معاملہ ہے۔ میں دل سے گاتی ہوں تاکہ لوگ لطف اندوز ہوں۔ مجھے کھانا پکانا بھی گائیکی جتنا ہی پسند ہے۔
آشا بھوسلے
آشا بھوسلے کا کہنا تھا کہ انھوں نے جن اداکاراؤں کے لیے پس پردہ نغمے گائے ان میں سے انھیں مدھوبالا ان کی پسندیدہ رہیں۔
’وہ اپنی شکل اور شخصیت دونوں کے لحاظ سے ایک انتہائی خوبصورت انسان تھیں۔ مجھے وہ بہت پسند تھیں۔‘
پسندیدہ فلم کے بارے میں سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کسی ایک فلم کا انتخاب ان کے لیے ممکن نہیں تاہم انھیں کبھی بھی تشدد دکھانے والی فلمیں پسند نہیں آئیں اور خاندان اور رشتوں پر مبنی کہانیاں ہی ان کی پسند رہیں۔
اداکاری ترک کر دینے کے بارے میں بات کرتے ہوئے آشا بھوسلے نے کہا انھیں اس فیصلے پر افسوس نہیں۔’مجھے اداکاری کا زیادہ شوق نہیں تھا۔ موسیقی ایسی دنیا ہے جس میں آپ کھو جاتے ہیں۔ میں جب گا رہی ہوتی ہوں تو ایک الگ ہی دنیا میں ہوتی ہوں لیکن اداکاری میں ہدایتکار ہمیشہ آپ کی توجہ بٹا دیتا ہے۔‘
اپنی بہن اور مشہور بھارتی گلوکارہ لتا منگیشکر کے بارے میں بات کرتے ہوئے آشا بھوسلے کا کہنا تھا کہ ان کا اپنی بہن سے کوئی مقابلہ نہیں ہے۔
’لتا کے گانے کا انداز مجھ سے بہت مختلف ہے اور ہم دیگر معاملات میں بھی بہت الگ ہیں۔ مثلاً اسے لمبے بال پسند ہیں اور میں اپنے بال چھوٹے رکھتی ہوں لیکن ہم بہت قریب ہیں۔‘
انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’ہم نے کبھی آپس میں مقابلہ نہیں کیا۔ ہم دونوں میں بہت محبت ہے اور مجھے اس کے ساتھ گانے میں بہت مزا آتا ہے۔‘
’لتا کے گانے کا انداز مجھ سے بہت مختلف ہے اور ہم دیگر معاملات میں بھی بہت الگ ہیں۔ ہم نے کبھی آپس میں مقابلہ نہیں کیا۔‘
گلوکاری کے ساتھ آشا بھوسلے ایک کامیاب کاروباری شخصیت بھی ہے اور وہ بھارت اور بھارت سے باہر دس ریستورانوں کی مالکن ہیں۔
اس سلسلے میں ان کا کہنا تھا کہ کھانا پکانے اور گانے میں ایک باہمی تعلق ہے۔ ’اگر آپ اچھا گانا چاہتے ہیں تو آپ کو اچھی خوراک کھانی بھی پڑے گی۔ اور اگر آپ اچھا کھانا کھاتے ہیں تو آپ کو کھانا پکانے میں بھی مزا آتا ہے۔‘
آشا نے کہا کہ ’کھانا پکانے کا تعلق دل سے ہے۔ ہر ڈش دل سے بنانی چاہیے تاکہ کھانے والے اس سے لطف اٹھا سکیں اور گانے میں بھی یہی معاملہ ہے۔ میں دل سے گاتی ہوں تاکہ لوگ لطف اندوز ہوں۔ مجھے کھانا پکانا بھی گائیکی جتنا ہی پسند ہے۔‘