لکھنو: ہندوستان کی ریاست اتر پردیش میں چپڑاسی کی نوکری کے لیے 23 لاکھ سے زائد امیدواروں نے درخواست دی جن میں 255 پی ایچ ڈی کرنے والے بھی شامل ہیں۔
اتر پردیش کے حکام کے مطابق ریاست میں 12 سال کے وقفے کے بعد چپڑاسی کی نوکری کی 368 اسامیوں کے خلالی ہونے کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ اس کے لیے امیدواروں سے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔
اتر پردیش کی آباد 21 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ ہے
اتر پردیش کی آباد 21 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ ہے
چپڑاسی کی نوکری کے لیے اہلیت کا معیار پانچویں جماعت پاس اور سائیکل چلانے میں مہارت ہونا رکھا گیا تھا۔
ریاستی سیکریٹریٹ میں چپڑاسی بھرتی ہونے والے شخص کی تنخواہ 20 ہزار ہندوستانی روپے دی جانی تھی۔
ہندوستان کے اخبار دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق ڈپارٹمنٹ آف ایڈمنسٹریشن کے سیکریٹری پرتاب میتھل نے بتایا کہ 368 اسامیوں کے لیے حکام کو 23 لاکھ افراد کی درخواستیں موصول ہونا شدید حیران کن تھا۔
پرتاب میتھل کا کہنا تھا کہ نوکری کے اپلائی کرنے کا طریقہ آن لائن درخواست جمع کروانے کا رکھا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوکری کے لیے درخواست دینے والوں میں صرف 53 ہزار افراد ایسے ہیں جو پانچویں جماعت پاس ہیں جبکہ 20 لاکھ سے زائد افراد اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کر چکے ہیں۔
جن افراد نے نوکری لے لیے درخواست دی ہے ان میں 255 پی ای ڈی کرنے والوں کے علاوہ 2 لاکھ 22 ہزار انجنیئرز بھی شامل ہیں جبکہ سائنس، کامرس اور دیگر علوم کے اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے جتنی بڑی تعداد میں امیدواروں کی درخواسیتں آئی ہیں ان تمام امیدواروں کے انٹرویو کرنے کے لیے ہی 4 سال کی مدت درکار ہو گی۔
اتر پردیش کے وزیر امبیکا چوہدری نے اس حوالے سے کہا کہ جس صورتحال کا سامنا ہمیں کرنا پڑ رہا ہے ایسے میں نوکری دینے کے طریقہ کار میں تبدیلی کرنا پڑے گی کیونکہ 23 لاکھ افراد کے انٹرویو میں 4 سال لگ جائیں گے۔
امبیکا چوہدری کا کہنا تھا کہ ان اسامیوں کے لیے دوبارہ درخواستیں طلب کی جا سکتی ہیں۔
اتنی بڑی تعداد میں درخواستوں کا سامنے آنا اور اتر پردیش میں بے روزگاری کی صورتحال پر کسی بھی اعلیٰ عہدیدار کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
خیال رہے کہ ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کی آبادی 21 کروڑ 50 لاکھ سے زائد ہے، اس آبادی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو ریاست کے 93ویں شخص نے چپڑاسی کی نوکری کے لیے درخواست دی۔