سری نگر: وادی کشمیر میں پیر کے روز دکانیں اور تجارتی مراکز کھل گئے جبکہ تمام سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بحال ہوئی۔ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں پراسرار ہلاکتوں خاص طور پر ایپل ٹاون سوپور میں تین سالہ لڑکے کی ہلاکت کے خلاف کل وادی میں حریت کانفرنس کے سخت گیر دھڑے کے چیرمین سید علی گیلانی کی اپیل پر ہڑتال کی گئی ۔ تاہم حضرت شاہ ہمدان (رح) کے سالانہ عرس پاک کی تعطیل ہونے کی وجہ سے آج سرکاری دفاتر، بینکوں اور تعلیمی ادارے بند رہے ۔
قابل ذکر ہے کہ ایپل ٹاون سوپور میں نامعلوم بندوق برداروں نے 18 ستمبر کی شام کو ایک سابق جنگجو بشیر احمد بٹ پر فائرنگ کرکے اسے اور اُس کے تین سالہ لڑکے برہان بشیر کو ہلاک کردیا۔اگلی ہی صبح ضلع بارہمولہ میں سری نگر گلمرگ روڑ پر واقع دیوبگ کنزر میں دھان کے ایک کھیت سے ایک حزب المجاہدین کمانڈر کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمدکر لی گئی۔ایچ ایم کمانڈر کی لاش ملنے کے بعد ضلع بارہمولہ کے متعدد علاقوں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے تھے اور غیر اعلانیہ ہڑتال کی گئی تھی۔
شمالی کشمیر میں اِن پراسرار ہلاکتوں خاص طور پر ایپل ٹاون سوپور میں تین سالہ لڑکے کی ہلاکت کے بعد علیحدگی پسند اور کچھ مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔ حریت چیرمین گیلانی نے اِن ہلاکتوں خاص طور پر تین سالہ لڑکے کی ہلاکت کے خلاف 20 ستمبر کو ریاست گیر ہڑتال کی کال دی تھی۔